Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
اخلاق، نیکی اور صلہ رحمی
اخلاق، نیکی اور صلہ رحمی
عَنَ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: لَمَّا قَسَمَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم غَنَائِمَ حُنَيْنٍ بِالْجِعِرَّانَةِ ازْدَحَمُوا عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّ عَبْدًا مِنْ عِبَادِ اللهِ بَعَثَهُ اللهُ إِلَى قَوْمِهِ فَكذبُوهُ وَشَجُّوهُ فكان يَمْسَحُ الدَّمَ عَنْ جَبْهَتِهِ وَيَقُولُ: اللهم اغْفِرْ لِقَوْمِي فإِنَّهُمْ لَا يَعْلَمُونَ قَالَ عَبْدُ اللهِ فكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يَحْكِي الرَّجُلَ يَمْسَحُ عَنْ جَبْهَتِهِ.
عبداللہ بن مسعود سے مروی ہے انہوں نے کہا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (جعرانہ) میں حنین کی غنیمتیں تقسیم کیں تو لوگ آپ پر چڑھ آئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے بندوں میں سے ایک بندے کو اللہ تعالیٰ نے اس کی قوم کی طرف مبعوث کیا انہوں نے اسے جھٹلایا اس کا سرزخمی کر دیا وہ اپنی پیشانی سے خون صاف کر تا اور کہتا: اے اللہ! میری قوم کو معاف فرمادے کیونکہ یہ علم نہیں رکھتے ۔عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ نے کہا گویا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح دیکھ رہا تھا کہ جس آدمی کا واقعہ آپ بیان کر رہے ہیں وہ اپنی پیشانی سے خون صاف کر رہا ہے