Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
اذان اور نماز كا بیان
اذان اور نماز كا بیان
عن جَابر بن عبد الله قال: بَيْنَمَا النَّبِيُ صلی اللہ علیہ وسلم يَخْطُبُ يَومَ الْجُمُعَةِ، وَقَدِمَتْ عِيْرٌ إِلى الْمَدِيَنَةِ فَابْتَدَرَهَـــا أَصَحَابُ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حَتَّى لَمْ يَبْقَ مَعَهُ إِلَا اثْنَا عَشَرَ رَجُلًافَقَالَ رَسُولُ الله صلی اللہ علیہ وسلم : وَالّـَذِي نَفَـسِي بِيَـده لَـو تَتَابَعْتُم حَتَّى لَا يَبْقَى مِنْكُم أَحَدٌ لَسَالَ بِكُم الْوَادِيُ النَّارَ، فَنَزَلَتْ هَـذِه الْآيَة: وَ اِذَا رَاَوۡا تِجَارَۃً اَوۡ لَہۡوَۨا انۡفَضُّوۡۤا اِلَیۡہَا وَ تَرَکُوۡکَ قَآئِمًا (الجمعة:١١)، وَقَال: في الإِثْنَي عَشَرَ الَّذِين ثَبَتُوْا مَعَ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أبوبكرٍ، وعمرُ.
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے كہا كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ كا خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ مدینے میں ایك قافلہ آیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے صحابہ جلدی جلدی اس كی طرف گئے، حتیٰ كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے ساتھ صرف بارہ آدمی رہ گئے۔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات كی قسم جس كے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر تم سارے كے سارے چلے جاتے اور ایك بھی نہ بچتا توتمہاری وجہ سے ساری وادی میں آگ بھرجاتی۔ تب یہ آیت نازل ہوئی : (الجمعة:١١)”اور جب یہ تجارت یا كوئی كھیل دیكھتے ہیں توجلدی سے اس كی طرف لپكتے ہیں، اور آپ كوكھڑا چھوڑ دیتے ہیں“۔اور فرمایا: ان بارہ افراد میں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے رہے ابوبکر اور عمرفاروق رضی اللہ عنہ بھی تھے۔( )