Blog
Books
Search Hadith

اخلاق، نیکی اور صلہ رحمی

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ مرفوعا إِنَّ مُوسَى علیہ السلام كَانَ رَجُلًا حَيِيًّا سِتِّيرًا لَا يُرَى مِنْ جِلْدِهِ شَيْءٌ اسْتِحْيَاءً مِنْهُ فَآذَاهُ مَنْ آذَاهُ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ فَقَالُوا مَا يَسْتَتِرُ هَذَا التَّسَتُّرَ إِلَّا مِنْ عَيْبٍ بِجِلْدِهِ إِمَّا بَرَصٌ وَإِمَّا أُدْرَةٌ وَإِمَّا آفَةٌ وَإِنَّ اللهَ أَرَادَ أَنْ يُبَرِّئَهُ مِمَّا قَالُوا لِمُوسَى علیہ السلام فَخَلَا يَوْمًا وَحْدَهُ فَوَضَعَ ثِيَابَهُ عَلَى الْحَجَرِ ثُمَّ اغْتَسَلَ فَلَمَّا فَرَغَ أَقْبَلَ إِلَى ثِيَابِهِ لِيَأْخُذَهَا وَإِنَّ الْحَجَرَ عَدَا بِثَوْبِهِ فَأَخَذَ مُوسَى عَصَاهُ وَطَلَبَ الْحَجَرَ فَجَعَلَ يَقُولُ: ثَوْبِي حَجَرُ ثَوْبِي حَجَرُ حَتَّى انْتَهَى إِلَى مَلَإٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ فَرَأَوْهُ عُرْيَانًا أَحْسَنَ مَا خَلَقَ اللهُ وَأَبْرَأَهُ مِمَّا يَقُولُونَ قالوا والله ما بموسي من بأس وَقَامَ الْحَجَرُ فَأَخَذَ ثَوْبَهُ فَلَبِسَهُ وَطَفِقَ بِالْحَجَرِ ضَرْبًا بِعَصَاهُ فَوَاللهِ إِنَّ بِالْحَجَرِ لَنَدَبًا مِنْ أَثَرِ ضَرْبِهِ ثَلَاثًا أَوْ أَرْبَعًا أَوْ خَمْسًا فَذَلِكَ قَوْلُـهُ:یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَکُوۡنُوۡا کَالَّذِیۡنَ اٰذَوۡا مُوۡسٰی فَبَرَّاَہُ اللّٰہُ مِمَّا قَالُوۡا ؕ وَ کَانَ عِنۡدَ اللّٰہِ وَجِیۡہًا ﴿ؕ۶۹﴾ الأحزاب.

ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ : موسیٰ علیہ السلام انتہائی باحیاء اور پردہ رکھنے والے شخص تھے۔ ان کی حیاء کی وجہ سے جسم کا کوئی حصہ نہیں دیکھا جا سکتا تھا۔ بنی اسرائیل میں سے کئی لوگوں نے انہیں تکلیف دی ،وہ کہتے موسیٰ علیہ السلام یہ پردہ اپنے جسم کے کسی عیب برص ،خصیتین پھولنے کی بیماری یا کسی اور تکلیف کی وجہ سے کرتے ہیں ۔اللہ نے چاہا کہ وہ لوگ موسیٰ علیہ السلام کے بارےمیں جو کہا کرتے تھے،اس سے موسیٰ علیہ السلام کو بری کردیں۔ ایک مرتبہ موسیٰ علیہ السلام اکیلے تھے ،انہوں نے اپنے کپڑے پتھر پر رکھے اور غسل کرنے لگے۔ جب فارغ ہوکر اپنے کپڑے لینے کے لئے آئے، پتھر ان کے کپڑے لے کر بھاگ گیا، موسیٰ علیہ السلام نے اپنا عصا پکڑا اور پتھر کا پیچھا کرنے لگے، اور کہنے لگے اے پتھر میرے کپڑے دےدو، اے پتھر میرے کپڑے دے دو، حتی کہ وہ بنی اسرائیل کے سرداروں تک پہنچ گئے ۔انہوں نے آپ کو برہنہ حالت میں اللہ کی حسین ترین خلقت(بناوٹ)میں دیکھا، اور اللہ تعالیٰ نے ان کی باتوں سے موسیٰ علیہ السلام کو بری کر دیا(وہ کہنے لگے واللہ! موسیٰ علیہ السلام میں تو کوئی نقص نہیں ہے)پتھر رک گیا انہوں نے اپنے کپڑے لے کر پہن لئے اور پتھر کو اپنے عصا سے مارنے لگے۔ اللہ کی قسم! موسیٰ علیہ السلام کے مارنے کی وجہ سے پتھر پر تین یا چار یا پانچ نشانات پڑگئے۔ یہ اللہ تعالیٰ نے فرمان کی تفسیر ہے کہ: ﴿احزاب:۶۹﴾ اے ایمان والوان لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جنہوں نے موسیٰ کو تکلیف پہنچائی تو اللہ تعالیٰ نے ان کی بات سے موسیٰ کو بری کر دیا، اور وہ اللہ کے ہاں وجاہت والے ہیں
Haidth Number: 87
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (3075)صحيح البخاري كِتَاب أَحَادِيثِ الْأَنْبِيَاءِ بَاب حَدِيثِ الْخَضِرِ مَعَ مُوسَى عَلَيْهِمَا السَّلَام رقم (3152)

Wazahat

Not Available