Blog
Books
Search Hadith

ایمان، توحید، دین اورتقدیر كا بیان

عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَمَعِي نَفَرٌ مِنْ قَوْمِي فَقَالَ أَبْشِرُوا وَبَشِّرُوا مَنْ وَرَاءَكُمْ إِنَّهُ مَنْ شَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ صَادِقًا دَخَلَ الْجَنَّةَ فَخَرَجْنَا مِنْ عِنْدِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌نُبَشِّرُ النَّاسَ فَاسْتَقْبَلَنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَرَجَعَ بِنَا إِلَى رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ رَسُولَ اللهِ مَن رَدَّكُم؟ قَالُوا: عُمرُ قَال: لِمَ رَدَدْتَهُم يَا عُمرُ! فقال عمر: إِذَنْ يَتَّكِلَ النَّاسُ قَالَ فَسَكَتَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم .

ابوبكر بن ابوموسیٰ اپنے والد سے بیان كرتے ہیں وہ کہتے ہیں كہ میں نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس آیا، میرے ساتھ میری قوم كے لوگ بھی تھے۔ آپ نے فرمایا: خوش ہوجاؤ، اور پیچھے رہنے والوں كوبھی جا كر خوش خبری دے دو، کہ جس شخص نے سچے دل سے گواہی دی كہ اللہ كے علاوہ كوئی سچا معبود نہیں، وہ جنت میں داخل ہوگا۔ ہم نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس سے نكلے تولوگوں كوخوشخبری دینا شروع كردی۔ عمر بن خطاب‌رضی اللہ عنہ ہمیں ملے توہمیں رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس لے آئے( رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تمہیں كون لے آیا ہے؟ وہ كہنے لگے: عمر‌رضی اللہ عنہ ،آپ نے فرمایا: اے عمر ! تم انہیں واپس كیوں لائے؟) عمر‌رضی اللہ عنہ نے كہا: تب تولوگ بھروسہ كر كے بیٹھ جائیں گے، تو رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌خاموش ہوگئے۔( )
Haidth Number: 921
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

الصحيحة رقم (712) مسند أحمد رقم (18772) .

Wazahat

Not Available