Feel free to contact Us Via Email, WhatsApp or Call.
Silsila Sahih
سلسلہ صحیحہ
ایمان، توحید، دین اورتقدیر كا بیان
ایمان، توحید، دین اورتقدیر كا بیان
عن أَبَى هُرَيْرَة قال: ثَلَاثٌ سَمِعْتُهُنّ لِبَنِى تَمِيمٍ مِنْ رَسُولِ الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لَا اُبْغِضُ بَنِى تَمِيمٍ بَعْدَهُنّ اَبَداً كَان عَلَى عَائشَة رِضى الله عَنْهَا نَذْرُ مُحَرَّر مِنْ وُلْدِ اسمعيل فَسَبى سَبىٌ مِن بَني العَنْبَر فَلَمَا جئ بِذَلِك السَبْىِ قال لَهَا رَسُول الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان سَرَّكِ اَنْ تَفِى بِنَذْرِكِ فَأَعْتِقِي مُحَرَّرًا من هَؤُلَاء وقال: فَجَعَلَهُم من وُلْدِ اسمعيل، وجئ بنِعَمِ من نِعَم الصَّدَقَة فَلَمَا رَآه راعَه حُسْنَه قال فَقَال هذا نِعَم قَوْمِي فَجَعَلَهُم قَوْمَه، قال وَقَال هُم اشدُّ قِتَالًا في الْمَلَاحِم.
ابوہریرہرضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بنی تمیم کے بارے میں تین باتیں سنیں ،اس كے بعد میں نے كبھی بھی بنی تمیم سے بغض نہیں ركھا۔ عائشہ رضی اللہ عنہا پر اولاد اسماعیل سے ایك غلام آزاد كرنے كی نذر تھی۔ بنی عنبر كے كچھ قیدی لائے گئے۔ تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے كہا: اگر تم اپنی نذر پوری كرنا چاہوتوكرلو۔ ان میں سے ایك غلام آزاد كردو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اولاد اسماعیل سے شمار كیا۔ صدقے كے اونٹ آئے ۔جب آپ نے وہ اونٹ دیكھے توان كی خوبصورتی آپ كوپسند آئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ میری قوم كے اونٹ ہیں۔ آپ نے انہیں اپنی قوم كہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ لوگ جنگوں میں بے تحاشہ لڑتے ہیں۔( )