Blog
Books
Search Hadith

باب: قبلہ کی طرف منہ کر کے پیشاب یا پاخانہ کرنے کی رخصت​

7)Chapter: What Has Been Related About The Permission for That

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:‏‏‏‏ رَقِيتُ يَوْمًا عَلَى بَيْتِ حَفْصَةَ، ‏‏‏‏‏‏فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى حَاجَتِهِ مُسْتَقْبِلَ الشَّامِ مُسْتَدْبِرَ الْكَعْبَةِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Ibn 'Umar said: One day I climbed on Hafsah's house, and I saw the Prophet relieving himself while facing Ash-Sham, with his back toward the Ka'bah.

عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ
ایک روز میں ( اپنی بہن ) حفصہ رضی الله عنہا کے گھر کی چھت پر چڑھا تو نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ شام کی طرف منہ اور کعبہ کی طرف پیٹھ کر کے قضائے حاجت فرما رہے ہیں ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 11
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (322) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 11

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الوضوء ۱۲ (۱۴۵) صحیح مسلم/الطہارة ۱۷ (۶۱۱) سنن ابی داود/ الطہارة ۵ (۱۲) سنن النسائی/الطہارة ۲۲ (۲۳) سنن ابن ماجہ/الطہارة ۱۸ (۳۲۲) (تحفة الأشراف : ۸۵۵۲) موطا امام مالک/القبلة ۲ (۳) مسند احمد (۲/۱۲، ۱۳) سنن الدارمی/الطہارة ۸ (۶۹۴)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : احتمال یہ ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کا یہ فعل خاص آپ کے لیے کسی عذر کی بنا پر تھا اور امت کے لیے خاص حکم کے ساتھ آپ صلی الله علیہ وسلم کا یہ فعل قطعاً معارض ہے، اور پھر یہ کہ آپ اوٹ تھے۔ (تحفۃ الأحوذی : ۱/۲۲، ونیل الأوطارللشوکانی)