Blog
Books
Search Hadith

باب: مال بیچنے والوں سے بازار میں پہنچنے سے پہلے جا کر ملنے کی کراہت کا بیان

Chapter: What Has Been Related About It Being Disliked To Meet The Owners Of The Goods

حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ نَهَى أَنْ يُتَلَقَّى الْجَلَبُ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنْ تَلَقَّاهُ إِنْسَانٌ فَابْتَاعَهُ فَصَاحِبُ السِّلْعَةِ فِيهَا بِالْخِيَارِ، ‏‏‏‏‏‏إِذَا وَرَدَ السُّوقَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏مِنْ حَدِيثِ أَيُّوبَ، ‏‏‏‏‏‏وَحَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ كَرِهَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ تَلَقِّي الْبُيُوعِ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ ضَرْبٌ مِنَ الْخَدِيعَةِ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَغَيْرِهِ، ‏‏‏‏‏‏مِنْ أَصْحَابِنَا.

Narrated Abu Hurairah: The Prophet (ﷺ) prohibited meeting the goods being brought (to the market). If someone were to meet them and buy them, then the owner of the goods retains the option when he reaches the market. [Abu 'Eisa said:] This Hadith is Hasan Gharib narration of Ayyub (a narrator). The Hadith if Ibn Mas'ud is a Hasan Sahih Hadith. There are those among the people of knowledge who disliked meeting the owners of the goods, saying that it is a type of deception. This is the view of Ash-Shafi'i, and others among our companions.

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے باہر سے آنے والے سامانوں کو بازار میں پہنچنے سے پہلے آگے جا کر خرید لینے سے منع فرمایا: اگر کسی آدمی نے مل کر خرید لیا تو صاحب مال کو جب وہ بازار میں پہنچے تو اختیار ہے ( چاہے تو وہ بیچے چاہے تو نہ بیچے ) ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث ایوب کی روایت سے حسن غریب ہے، ۲- ابن مسعود کی حدیث حسن صحیح ہے۔ اہل علم کی ایک جماعت نے مال بیچنے والوں سے بازار میں پہنچنے سے پہلے مل کر مال خریدنے کو ناجائز کہا ہے یہ دھوکے کی ایک قسم ہے ہمارے اصحاب میں سے شافعی وغیرہ کا یہی قول ہے۔
Haidth Number: 1221
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (2178) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1221

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ البیوع ۴۵ (۳۴۳۷)، (تحفة الأشراف : ۱۴۴۴۸)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : اس کی صورت یہ ہے کہ شہری آدمی بدوی (دیہاتی) سے اس کے شہر کی مارکیٹ میں پہنچنے سے پہلے جا ملے تاکہ بھاؤ کے متعلق بیان کر کے اس سے سامان سستے داموں خرید لے، ایسا کرنے سے منع کرنے سے مقصود یہ ہے کہ صاحب سامان دھوکہ اور نقصان سے بچ جائے، چونکہ بیچنے والے کو ابھی بازار کی قیمت کا علم نہیں ہو پایا ہے اس لیے بازار میں پہنچنے سے پہلے اس سے سامان خرید لینے میں اسے دھوکہ ہو سکتا ہے، اسی لیے یہ ممانعت آئی ہے۔