Blog
Books
Search Hadith

باب: چھپکلی مارنے کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Killing Geckos

حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ،‏‏‏‏ عَنْ سُفْيَانَ،‏‏‏‏ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ قَتَلَ وَزَغَةً بِالضَّرْبَةِ الْأُولَى،‏‏‏‏ كَانَ لَهُ كَذَا وَكَذَا حَسَنَةً،‏‏‏‏ فَإِنْ قَتَلَهَا فِي الضَّرْبَةِ الثَّانِيَةِ،‏‏‏‏ كَانَ لَهُ كَذَا وَكَذَا حَسَنَةً،‏‏‏‏ فَإِنْ قَتَلَهَا فِي الضَّرْبَةِ الثَّالِثَةِ،‏‏‏‏ كَانَ لَهُ كَذَا وَكَذَا حَسَنَةً ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ،‏‏‏‏ وَسَعْدٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَأُمِّ شَرِيكٍ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated Abu Hurairah: That the Messenger of Allah (ﷺ) said: Whoever kills a gecko in one strike, he has such and such reward, and if he kills it on the second strike, he will have such and such reward, and if he kills it on the third strike, then he has such and such reward.

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو چھپکلی ۱؎ کو پہلی چوٹ میں مارے گا اس کو اتنا ثواب ہو گا، اگر اس کو دوسری چوٹ میں مارے گا تو اس کو اتنا ثواب ہو گا اور اگر اس کو تیسری چوٹ میں مارے گا تو اس کو اتنا ثواب ہو گا“ ۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابوہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں ابن مسعود، سعد، عائشہ اور ام شریک سے بھی احادیث آئی ہیں۔
Haidth Number: 1482
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1482

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/السلام ۳۸ (الحیؤن۲) (۲۲۴۰)، سنن ابی داود/ الأدب ۱۷۵ (۵۲۶۳)، سنن ابن ماجہ/الصید ۱۲ (۳۲۲۸)، (تحفة الأشراف : ۱۲۶۶۱)، و مسند احمد (۲/۳۵۵)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : ہندوستان میں لوگ گرگٹ کو غلط طور پر وزع سمجھ کر اس کو مانا ثواب کا کام سمجھتے ہیں جب کہ وہ عام طور پر جنگل جھاڑی میں رہتا ہے اور چھپکلی اپنی ضرر رسانیوں کے ساتھ گھروں میں پائی جاتی ہے، اس لیے اس کا مارنا موذی کو مارنا ہے جس کے مارنے کا ثواب بھی ہے۔ ۲؎ : صحیح مسلم میں ہے کہ پہلی چوٹ میں مارنے پر سو اور دوسری میں اس سے کم اور تیسری میں اس سے بھی کم نیکیاں ملیں گی، امام نووی کہتے ہی : پہلی چوٹ میں نیکیوں کی کثرت کا سبب یہ ہے تاکہ لوگ اسے مارنے میں پہل کریں اور اسے مار کر مذکورہ ثواب کے مستحق ہوں۔