Blog
Books
Search Hadith

باب: کفار و مشرکین کے کھانے کا بیان

Chapter: What Has Been Related About The Food Of The Idolaters

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ، عَنْ شُعْبَةَ، أَخْبَرَنِي سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ، قَال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ قَبِيصَةَ بْنَ هُلْبٍ يُحَدِّثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:‏‏‏‏ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ طَعَامِ النَّصَارَى ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ لَا يَتَخَلَّجَنَّ فِي صَدْرِكَ طَعَامٌ ضَارَعْتَ فِيهِ النَّصْرَانِيَّةَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.

Narrated Qabisah bin Hulb: From his father, who said: I asked the Prophet (ﷺ) about the food of the Christians. He (ﷺ) said: 'Do not allow food to put uneasiness in your chest similar to the doubts of Christianity about it. [Abu 'Eisa said:] This Hadith is Hasan

ہلب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نصاریٰ کے کھانا کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا: ”کوئی کھانا تمہارے دل میں شک نہ پیدا کرے کہ اس کے سلسلہ میں نصرانیت سے تمہاری مشابہت ہو جائے“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔
Haidth Number: 1565
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

حسن، ابن ماجة (2830) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1565

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأطعمة ۲۴ (۳۷۸۴)، سنن ابن ماجہ/الجہاد ۲۶ (۲۸۰)، (تحفة الأشراف : ۱۱۷۳۴)، و مسند احمد (۵/۲۲۶)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : چونکہ ملت اسلامیہ ملت ابراہیمی سے تعلق رکھتی ہے اس لیے کھانے سے متعلق زیادہ شک میں پڑنا اپنے آپ کو اس رہبانیت سے قریب کرنا ہے جو نصاریٰ کا دین ہے، لہٰذا اس سے اپنے آپ کو بچاؤ۔ امام ترمذی نے اس باب میں مشرکین کے کھانے کا ذکر کیا ہے، جب کہ حدیث میں مشرکین کا سرے سے ذکر ہی نہیں ہے، حدیث سے ظاہر ہوتا ہے کہ امام ترمذی نے مشرکین سے اہل کتاب کو مراد لیا ہے۔