Blog
Books
Search Hadith

باب: جنگ میں عورتوں کے جانے کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Women Going Out For War

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ الضُّبَعِيُّ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ يَغْزُو بِأُمِّ سُلَيْمٍ وَنِسْوَةٍ مَعَهَا مِنْ الْأَنْصَارِ، ‏‏‏‏‏‏يَسْقِينَ الْمَاءَ، ‏‏‏‏‏‏وَيُدَاوِينَ الْجَرْحَى ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ، ‏‏‏‏‏‏وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated Anas: The Messenger of Allah (ﷺ) used to go to battle with Umm Sulaim, and other women with her, from the Ansar, who would give water and attend to the wounded. [Abu 'Eisa said:] There is something on this topic from Ar-Rabi' bin Mu'awwidh. This Hadith is Hasan Sahih.

انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ام سلیم اور ان کے ہمراہ رہنے والی انصار کی چند عورتوں کے ساتھ جہاد میں نکلتے تھے، وہ پانی پلاتی اور زخمیوں کا علاج کرتی تھیں ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں ربیع بنت معوذ سے بھی روایت ہے۔
Haidth Number: 1575
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، صحيح أبي داود (2284) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1575

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الجہاد ۴۷ (۱۸۱۰)، سنن ابی داود/ الجہاد ۳۴ (۲۵۳۱)، (تحفة الأشراف : ۲۶۱)، (وانظر المعنی عند: صحیح البخاری/الجہاد ۶۵ (۲۸۸۰)، ومناقب الأنصار ۱۸ (۳۸۱۱)، والمغازي ۱۸ (۴۰۶۴)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : جہاد عورتوں پر واجب نہیں ہے، لیکن حدیث میں مذکور مصالح اور ضرورتوں کی خاطر ان کا جہاد میں شریک ہونا جائز ہے، حج مبرور ان کے لیے سب سے افضل جہاد ہے، جہاد میں انسان کو سفری صعوبتیں، مشقتیں، تکلیفیں برداشت کرنا پڑتی ہیں، مال خرچ کرنا پڑتا ہے، حج و عمرہ میں بھی ان سب مشقتوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے، اس لیے عورتوں کو حج و عمرہ کا ثواب جہاد کے برابر ملتا ہے، اسی بنا پر حج و عمرہ کو عورتوں کے لیے جہاد قرار دیا گیا ہے گویا جہاد کا ثواب اسے حج و عمرہ ادا کرنے کی صورت میں مل جاتا ہے۔