Blog
Books
Search Hadith

باب: بیعت توڑنے کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Violating A Pledge

حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ، ‏‏‏‏‏‏وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ:‏‏‏‏ رَجُلٌ بَايَعَ إِمَامًا، ‏‏‏‏‏‏فَإِنْ أَعْطَاهُ وَفَى لَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنْ لَمْ يُعْطِهِ لَمْ يَفِ لَهُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَعَلَى ذَلِكَ الْأَمْرُ بِلَا اخْتِلَافٍ.

Narrated Abu Hurairah: That the Messenger of Allah (ﷺ) said: Three will not be spoken to by Allah on the Day of Judgement, nor will they be purified, and for them is a painful torment: A man that gave a pledge to an Imam, and if he gives to him he fulfills it, and if he does not give to him he does not fulfill not fulfill it. [Abu 'Eisa said:] This Hadith is Hasan Sahih.

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین آدمیوں سے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ بات نہیں کرے گا نہ ہی ان کو گناہوں سے پاک کرے گا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے: ایک وہ آدمی جس نے کسی امام سے بیعت کی پھر اگر امام نے اسے ( اس کی مرضی کے مطابق ) دیا تو اس نے بیعت پوری کی اور اگر نہیں دیا تو بیعت پوری نہیں کی“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے اور بلا اختلاف اسی کے موافق حکم ہے۔
Haidth Number: 1595
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (2207) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1595

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المساقاة ۱۰ (۲۳۶۹)، والشہادات ۲۲ (۲۶۷۲)، والأحکام ۴۸ (۷۲۱۲)، صحیح مسلم/الإیمان ۴۶ (۱۷۳)، سنن ابی داود/ البیوع ۶۲ (۳۴۷۴)، سنن النسائی/البیوع ۶ (۴۴۷۴)، سنن ابن ماجہ/التجارات ۳۰ (۲۲۰۷)، والجہاد ۴۲ (۲۸۷۰)، (تحفة الأشراف : ۱۲۴۷۲)، و مسند احمد (۲/۲۵۳)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : باقی دو آدمی جن کا اس حدیث میں ذکر نہیں ہے وہ یہ ہیں : ایک وہ آدمی جس کے پاس لمبے چوڑے صحراء میں اس کی ضرورتوں سے زائد پانی ہو اور مسافر کو پانی لینے سے منع کرے، دوسرا وہ شخص جس نے عصر کے بعد کسی کے ہاتھ سامان بیچا اور اللہ کی قسم کھا کر کہا کہ اس نے یہ چیز اتنے اتنے میں لی ہے، پھر خریدار نے اس کی بات کا یقین کر لیا حالانکہ اس نے غلط بیانی سے کام لیا تھا۔