Blog
Books
Search Hadith

باب: یہود و نصاریٰ کو جزیرہ عرب سے باہر نکالنے کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Expelling The Jews And The Christians From The Arabian Peninsula

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْكِنْدِيُّ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ لَئِنْ عِشْتُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ، ‏‏‏‏‏‏لَأُخْرِجَنَّ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى مِنْ جَزِيرَةِ الْعَرَبِ .

Narrated 'Umar bin Al-Khattab: That the Messenger of Allah (ﷺ) said: If I live - if Allah wills - I will expel the Jews and the Christians from the Arabian Peninsula.

عمر بن خطاب رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر میں زندہ رہا تو ان شاءاللہ جزیرہ عرب سے یہود و نصاریٰ کو نکال باہر کر دوں گا“ ۱؎۔
Haidth Number: 1606
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح انظر ما قبله (1605) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1606

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الجہاد ۲۱ (۱۷۶۷)، سنن ابی داود/ الخراج والإمارة ۲۸ (۳۰۳۰)، (تحفة الأشراف : ۱۰۴۱۹)، و مسند احمد (۱/۳۲)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : جزیرہ عرب وہ حصہ ہے جسے بحر ہند، بحر احمر، بحر شام و دجلہ اور فرات نے احاطہٰ کر رکھا ہے، یا طول کے لحاظ سے عدن ابین کے درمیان سے لے کر اطراف شام تک کا علاقہ اور عرض کے اعتبار سے جدہ سے لے کر آبادی عراق کے اطراف تک کا علاقہ، اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش تھی کہ جزیرہ عرب سے کافروں اور یہود و نصاری کو باہر نکال دیں، آپ کی زندگی میں اس پر پوری طرح عمل نہ کیا جا سکا، لیکن عمر رضی الله عنہ نے اپنے دور خلافت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس خواہش کو کہ عرب میں دو دین نہ رہیں یہودیوں اور عیسائیوں کو جزیرہ عرب سے جلا وطن کر دیا۔