Blog
Books
Search Hadith

باب: اللہ کی راہ میں زخمی ہونے والے کا بیان

Chapter: What Has Been Related About One Who Is Wounded In Allah's Cause

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا يُكْلَمُ أَحَدٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَنْ يُكْلَمُ فِي سَبِيلِهِ، ‏‏‏‏‏‏إِلَّا جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ اللَّوْنُ لَوْنُ الدَّمِ، ‏‏‏‏‏‏وَالرِّيحُ رِيحُ الْمِسْكِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

Narrated Abu Hurairah: That the Messenger of Allah (ﷺ) said: None is wounded in Allah's cause - and Allah knows better about who has been injured in His cause - except that he will come on the Day of Resurrection with his wound the color of blood but its scent will be the scent of musk. [Abu 'Eisa said:] This Hadith is Hasan Sahih. It has been reported through other routes from the Prophet (ﷺ).

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی راہ میں جو بھی زخمی ہو گا - اور اللہ خوب جانتا ہے جو اس کی راہ میں زخمی ہوتا ہے ۱؎ - قیامت کے دن اس طرح آئے گا کہ خون کے رنگ میں رنگا ہوا ہو گا اور خوشبو مشک کی ہو گی“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- یہ حدیث ابوہریرہ کے واسطے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دوسری سندوں سے بھی آئی ہے۔
Haidth Number: 1656
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (2795) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1656

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجہاد ۱۰ (۲۸۰۳)، صحیح مسلم/الإمارة ۲۸ (۱۸۷۶)، سنن النسائی/الجہاد ۲۷ (۳۱۴۹)، سنن ابن ماجہ/الجہاد ۱۵ (۲۷۹۵)، (تحفة الأشراف : ۱۲۷۲۰)، و مسند احمد (۲/۲۴۲، ۳۹۸، ۴۰۰، ۵۱۲، ۵۳۱، ۵۳۷)، سنن الدارمی/الجہاد ۱۵ (۲۴۵۰)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی راہ جہاد میں زخمی ہونے والا کس نیت سے جہاد میں شریک ہوا تھا، اللہ کو اس کا بخوبی علم ہے کیونکہ اللہ کے کلمہ کی بلندی کے سوا اگر وہ کسی اور نیت سے شریک جہاد ہوا ہے تو وہ اس حدیث میں مذکور ثواب سے محروم رہے گا۔