Blog
Books
Search Hadith

باب: گھوڑوں کے گلے میں گھنٹیاں لٹکانے کی کراہت کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Bells On Horses (Being Disliked)

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ لَا تَصْحَبُ الْمَلَائِكَةُ رُفْقَةً فِيهَا كَلْبٌ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا جَرَسٌ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏وَعَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَأُمِّ حَبِيبَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَأُمِّ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated Abu Hurairah: That the Messenger of Allah (ﷺ) said: The angels do no accompany a group among whom there is a dog or a bell. [Abu 'Eisa said:] There are narrations on this topic from Ibn 'Umar, Umm Habibah, and Umm Salamah. This Hadith is Hasan Sahih.

ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرشتے مسافروں کی اس جماعت کے ساتھ نہیں رہتے ہیں جس میں کتا یا گھنٹی ہو“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں عمر، عائشہ، ام حبیبہ اور ام سلمہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
Haidth Number: 1703
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، الصحيحة (4 / 494) ، صحيح أبي داود (2303) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1703

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/اللباس ۲۷ (۲۱۱۳)، سنن ابی داود/ الجہاد ۵۱ (۲۵۵)، (تحفة الأشراف : ۱۲۷۰۳)، و مسند احمد (۲/۲۶۳، ۳۱۱، ۳۲۷، ۳۴۳، ۳۸۵، ۳۹۲، ۴۱۴، ۴۴۴، ۴۷۶)، سنن الدارمی/الاستئذان ۴۴ (۲۷۱۸)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : ایسے کتے جو شکار یا نگرانی کے لیے ہوں وہ اس سے مستثنیٰ ہیں، گھوڑے کے گلے میں گھنٹی لٹکانے سے دشمن کو گھوڑے کے مالک کی بابت اطلاع ہو جاتی ہے، اس لیے اسے ناپسند کیا گیا، اور گھنٹی سے مراد ہر وہ چیز ہے جو جانور کی گردن میں لٹکا دی جائے تو حرکت کے ساتھ آواز ہوتی رہے۔