Blog
Books
Search Hadith

باب: مقتول کو قتل گاہ ہی میں دفن کر دینے کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Burying The One Killed Where He Was Killed

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، قَال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ نُبَيْحًا الْعَنَزِيَّ يُحَدِّثُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرٍ، قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا كَانَ يَوْمُ أُحُدٍ، ‏‏‏‏‏‏جَاءَتْ عَمَّتِي بِأَبِي لِتَدْفِنَهُ فِي مَقَابِرِنَا، ‏‏‏‏‏‏فَنَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ رُدُّوا الْقَتْلَى إِلَى مَضَاجِعِهِمْ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَنُبَيْحٌ ثِقَةٌ.

Narrated Jabir bin ‘Abdullah : On the day of Uhud, my father's sister came with my father to bury him in a cemetery of ours. So one of the callers of the Messenger of Allah (ﷺ) called out: 'Return those killed to where they were lying. [Abu 'Eisa said:] This Hadith is Hasan Sahih. And (one of the narrators) Nubaih is trustworthy.

جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
احد کے دن میری پھوپھی میرے باپ کو لے کر آئیں تاکہ انہیں ہمارے قبرستان میں دفن کریں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک منادی نے پکارا: مقتولوں کو ان کی قتل گاہوں میں لوٹا دو ( دفن کرو ) ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اور نبیح ثقہ ہیں۔
Haidth Number: 1717
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (2516) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1717

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الجنائز ۴۲ (۳۱۶۵)، سنن النسائی/الجنائز ۸۳ (۲۰۰۶)، سنن ابن ماجہ/الجنائز ۲۸ (۱۵۱۶)، (تحفة الأشراف : ۳۱۱۷)، سنن الدارمی/المقدمة ۷ (۴۶)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یہ حکم شہداء کے لیے خاص ہے، حکمت یہ بتائی جاتی ہے کہ یہ شہداء موت و حیات اور بعث و حشر میں بھی ایک ساتھ رہیں، عام میت کو ایک جگہ سے دوسری جگہ اشد ضرورت کے تحت منتقل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، شرط یہ ہے کہ نعش کی بےحرمتی نہ ہو اور آب و ہوا کے اثر سے اس میں کوئی تغیر نہ ہو، سعید ابن ابی وقاص کو صحابہ کی موجودگی میں مدینہ منتقل کیا گیا تھا، کسی نے اس پر اعتراض نہیں کیا۔