Blog
Books
Search Hadith

باب: مردوں کے لیے سرخ کپڑا پہننے کے جواز کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Permitting The Red Garment For Men

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ الْبَرَاءِ، قَالَ:‏‏‏‏ مَا رَأَيْتُ مِنْ ذِي لِمَّةٍ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ أَحْسَنَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏لَهُ شَعْرٌ يَضْرِبُ مَنْكِبَيْهِ بَعِيدُ مَا بَيْنَ الْمَنْكِبَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏لَمْ يَكُنْ بِالْقَصِيرِ وَلَا بِالطَّوِيلِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب، ‏‏‏‏‏‏عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي رِمْثَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي جُحَيْفَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated Al-Bara' : I have not seen anyone with hair past his shoulders in a red Hullah more handsome than the Messenger of Allah (ﷺ). He had hair that would flow on his shoulders, (and he had) broad shoulders (and he was) not too short and not too long. [Abu 'Eisa said:] There are narrations on this topic from Jabir bin Samurah, Abu Rimthah, and Abu Juhaifah. This Hadith is Hasan Sahih.

براء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
میں نے سرخ جوڑے میں کسی لمبے بال والے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خوبصورت نہیں دیکھا، آپ کے بال شانوں کو چھوتے تھے، آپ کے شانوں کے درمیان دوری تھی، آپ نہ کوتاہ قد تھے اور نہ لمبے ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں جابر بن سمرہ، ابورمثہ اور ابوجحیفہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
Haidth Number: 1724
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (3599) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1724

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المناقب ۳۳ (۳۵۵۱)، واللباس ۳۵ (۵۸۴۸)، و۶۸ (۵۹۰۳)، صحیح مسلم/الفضائل ۲۵ (۲۳۳۷)، سنن ابی داود/ الترجل ۹ (۴۱۸۳)، سنن النسائی/الزینة ۹ (۵۰۶۳)، و ۵۹ (۵۲۳۴)، و ۹۳ (۵۲۴۸)، سنن ابن ماجہ/اللباس ۲۰ (۳۵۹۹)، (تحفة الأشراف : ۱۸۴۷)، و مسند احمد (۴/۲۸۱، ۲۹۵) و یأتي برقم ۳۶۳۵

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : سرخ لباس کی بابت حالات و ظروف کی رعایت ضروری ہے، اگر یہ عورتوں کا مخصوص زیب و زینت والا لباس ہے جیسا کہ آج کے اس دور میں شادی کے موقع پر سرخ جوڑا دلہن کو خاص طور سے دیا جاتا ہے تو مردوں کا اس سے بچنا بہتر ہے، خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس سرخ جوڑے کے بارے میں اختلاف ہے کہ وہ کیسا تھا ؟ خلاصہ اقوال یہ ہے کہ یہ سرخ جوڑا یا دیگر لال لباس جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہنے تھے، ان میں تانا اور بانا میں رنگوں کا اختلاف تھا، بالکل خالص لال رنگ کے وہ جوڑے نہیں تھے۔