Blog
Books
Search Hadith

باب: گرے ہوئے لقمہ کا بیان

Chapter: What Has Been Related About The Fallen Morsel

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ طَعَامًا فَسَقَطَتْ لُقْمَةٌ فَلْيُمِطْ مَا رَابَهُ مِنْهَا ثُمَّ لِيَطْعَمْهَا وَلَا يَدَعْهَا لِلشَّيْطَانِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ.

Narrated Jabir: That the Prophet (ﷺ) said: When one of you eats food, and he drops a pieces of it, then let him remove anything suspicious from it and eat it. Do not leave it for Ash-Shaitan. He said: There is something about this from Anas.

جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے اور نوالہ گر جائے تو اس میں سے جو ناپسند سمجھے اسے ہٹا دے ۱؎، اسے پھر کھا لے، اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: اس باب میں انس سے بھی روایت ہے۔
Haidth Number: 1802
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (3279) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1802

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأشربة ۱۸ (۲۰۳۳)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة ۱۳ (۳۲۷۹)، (تحفة الأشراف : ۲۷۸)، و مسند احمد (۳/۳۰۱، ۲۳۱، ۳۳۱)، ۳۳۷، ۳۶۶، ۳۹۴)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی گرے ہوئے نوالہ پر جو گردوغبار جم گیا ہے، اسے ہٹا کر اللہ کی اس نعمت کی قدر کرے، اسے کھا لے، شیطان کے لیے نہ چھوڑے کیونکہ چھوڑنے سے اس نعمت کی ناقدری ہو گی، لیکن اس کا بھی لحاظ رہے کہ وہ نوالہ ایسی جگہ نہ گرا ہو جو ناپاک اور گندی ہو، اگر ایسی بات ہے تو بہتر ہو گا کہ اسے صاف کر کے کسی جانور کو کھلا دے۔