Blog
Books
Search Hadith

باب: ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان پر شفقت کا بیان

Chapter: What Has Been Related About The Muslim's Compassion For the Muslim

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ أَسْبَاطِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيُّ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ، ‏‏‏‏‏‏لَا يَخُونُهُ وَلَا يَكْذِبُهُ وَلَا يَخْذُلُهُ، ‏‏‏‏‏‏كُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ، ‏‏‏‏‏‏عِرْضُهُ وَمَالُهُ وَدَمُهُ، ‏‏‏‏‏‏التَّقْوَى هَا هُنَا، ‏‏‏‏‏‏بِحَسْبِ امْرِئٍ مِنَ الشَّرِّ أَنْ يَحْتَقِرَ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏وَفِي الْبَابِ عَنْ عَلِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبِي أَيُّوبَ.

Abu Hurairah narrated that the Messenger of Allah said: : The Muslim is the brother to the Muslim, he does not cheat him, lie to him, nor deceive him. All of the Muslim is unlawful to another Muslim: His Honor, his wealth, and his blood. At-taqwa is here. It is enough evil for a man that he belittle his brother Muslim.

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، اس کے ساتھ خیانت نہ کرے، اس سے جھوٹ نہ بولے، اور اس کو بےیار و مددگار نہ چھوڑے، ہر مسلمان کی عزت، دولت اور خون دوسرے مسلمان کے لیے حرام ہے، تقویٰ یہاں ( دل میں ) ہے، ایک شخص کے برا ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ اپنے کسی مسلمان بھائی کو حقیر و کمتر سمجھے“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن غریب ہے، ۲- اس باب میں علی اور ابوایوب رضی الله عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں۔
Haidth Number: 1927
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، الإرواء (8 / 99 - 100) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1927

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/البر والصلة ۱۰ (۲۵۶۴)، سنن ابن ماجہ/الزہد ۲۳ (۴۲۱۳) (تحفة الأشراف : ۱۲۳۱۹)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : اس حدیث میں مسلمانوں کی عزت آبرو اور جان و مال کی حفاظت کرنے کی تاکید کے ساتھ ساتھ ایک اہم بات یہ بتائی گئی ہے کہ تقویٰ کا معاملہ انسان کا اندرونی معاملہ ہے، اس کا تعلق دل سے ہے، اس کا حال اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جان سکتا، اس لیے دوسرے مسلمان کو حقیر سمجھتے ہوئے اپنے بارے میں قطعا یہ گمان نہیں کرنا چاہیئے کہ میں زہد و تقویٰ کے اونچے مقام پر فائز ہوں، کیونکہ اس کا صحیح علم اللہ کے سوا کسی کو نہیں ہے۔