Blog
Books
Search Hadith

باب: خادم کو مارنا پیٹنا اور اسے گالی دینا اور برا بھلا کہنا منع ہے

Chapter: What Has Been Related About Beating And Abusing The Servant

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتُ أَضْرِبُ مَمْلُوكًا لِي، ‏‏‏‏‏‏فَسَمِعْتُ قَائِلًا مِنْ خَلْفِي، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏فَالْتَفَتُّ:‏‏‏‏ فَإِذَا أَنَا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ لَلَّهُ أَقْدَرُ عَلَيْكَ مِنْكَ عَلَيْهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ:‏‏‏‏ فَمَا ضَرَبْتُ مَمْلُوكًا لِي بَعْدَ ذَلِكَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَإِبْرَاهِيمُ التَّيْمِيُّ:‏‏‏‏ إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ شَرِيكٍ.

Abu Mas'ud [Al-Ansari] said: I was beating a slave of mine and I heard someone behind me saying: 'Beware O Abu Mas'ud! Beware O Abu Mas'ud!' So I turned around and saw that it was the Messenger of Allah. He said: 'Allah has more power over you than you do over him. Abu Mas'ud said: I have not beaten any slave of mine since then.

ابومسعود انصاری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
میں اپنے غلام کو مار رہا تھا کہ پیچھے سے کسی کہنے والے کی آواز سنی وہ کہہ رہا تھا: ابومسعود جان لو، ابومسعود جان لو ( یعنی خبردار ) ، جب میں نے مڑ کر دیکھا تو میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ تم پر اس سے کہیں زیادہ قادر ہے جتنا کہ تم اس غلام پر قادر ہو“۔ ابومسعود کہتے ہیں: اس کے بعد میں نے اپنے کسی غلام کو نہیں مارا ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 1948
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1948

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأیمان والنذور ۸ (۱۶۵۹)، سنن ابی داود/ الأدب ۱۳۳ (۵۱۵۹) (تحفة الأشراف : ۱۰۰۰۹)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ ـ : غلاموں اور نوکروں چاکروں پر سختی برتنا مناسب نہیں، بلکہ بعض روایات میں ان پر بے جا سختی کرنے یا جرم سے زیادہ سزا دینے پر وعید آئی ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی جانب سے جلالت و ہیبت کے جس مقام پر فائز تھے اس حدیث میں اس کی بھی ایک جھلک دیکھی جا سکتی ہے، چنانچہ آپ کے خبردار کہنے پر ابومسعود اس غلام کو نہ صرف یہ کہ مارنے سے رک گئے بلکہ آئندہ کسی غلام کو نہ مارنے کا عہد بھی کر بیٹھے اور زندگی اس پر قائم رہے۔