Blog
Books
Search Hadith

باب: ہنسی مذاق، خوش طبعی اور دل لگی کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Joking

حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِيُّ الْبَغْدَادِيُّ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالُوا:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّكَ تُدَاعِبُنَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ إِنِّي لَا أَقُولُ إِلَّا حَقًّا ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ مَعْنَى قَوْلِهِ:‏‏‏‏ إِنَّكَ تُدَاعِبُنَا:‏‏‏‏ إِنَّمَا يَعْنُونَ إِنَّكَ تُمَازِحُنَا.

Abu Hurairah narrated: They said: 'O Messenger of Allah! You joke with us?' He said: 'Indeed I do not say except what is true.' (Hasan)'

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ ہم سے ہنسی مذاق کرتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”میں ( خوش طبعی اور مزاح میں بھی ) حق کے سوا کچھ نہیں کہتا“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 1990
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، الصحيحة (1726) ، مختصر الشمائل (202) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1990

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۱۲۹۴۹)، وانظر: مسند احمد (۲/۳۴۰، ۳۶۰)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : لوگوں کے سوال کا مقصد یہ تھا کہ آپ نے ہمیں مزاح (ہنسی مذاق) اور خوش طبعی کرنے سے منع فرمایا ہے اور آپ خود خوش طبعی کرتے ہیں، اسی لیے آپ نے فرمایا کہ مزاح اور خوش طبعی کے وقت بھی میں حق کے سوا کچھ نہیں کہتا، جب کہ ایسے موقع پر دوسرے لوگ غیر مناسب اور ناحق باتیں بھی کہہ جاتے ہیں۔