Blog
Books
Search Hadith

باب: ہنسی مذاق، خوش طبعی اور دل لگی کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Joking

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْوَاسِطِيُّ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَجُلًا اسْتَحْمَل رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنِّي حَامِلُكَ عَلَى وَلَدِ النَّاقَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏مَا أَصْنَعُ بِوَلَدِ النَّاقَةِ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ وَهَلْ تَلِدُ الْإِبِلَ إِلَّا النُّوقُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ.

Anas narrated: A man sought a mount from the Messenger of Allah who said: 'Indeed, I will let you ride on a she-camel's child.' So he said: 'O Messenger of Allah! What can ashe-camel's child do?' So the Messenger of Allah said: 'Are camels borne from other than she-camels?'

انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ
ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سواری کی درخواست کی، آپ نے فرمایا: ”میں تمہیں سواری کے لیے اونٹنی کا بچہ دوں گا“، اس آدمی نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں اونٹنی کا بچہ کیا کروں گا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بھلا اونٹ کو اونٹنی کے سوا کوئی اور بھی جنتی ہے؟“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
Haidth Number: 1991
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، المشكاة (4886) ، مختصر الشمائل (203) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 1991

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأدب ۹۲ (۴۹۹۸) (تحفة الأشراف : ۶۵۵)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی اونٹ اونٹنی کا بچہ ہی تو ہے، ایسے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موقع پر فرمایا تھا : «لا تدخل الجنة عجوز» یعنی ” بوڑھیا جنت میں نہیں جائیں گی “، جس کا مطلب یہ تھا کہ جنت میں داخل ہوتے وقت ہر عورت نوجوان ہو گی، اسی طرح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان : «إني حاملك على ولد الناقة» کا بھی حال ہے، مفہوم یہ ہے کہ اگر کہنے والے کی بات پر غور کر لیا جائے تو پھر سوال کی ضرورت ہی پیش نہیں آئے گی۔