Blog
Books
Search Hadith

باب: جھاڑ پھونک اور دوا سے علاج کا بیان

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي خُزَامَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:‏‏‏‏ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقُلْتُ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏أَرَأَيْتَ رُقًى نَسْتَرْقِيهَا وَدَوَاءً نَتَدَاوَى بِهِ وَتُقَاةً نَتَّقِيهَا:‏‏‏‏ هَلْ تَرُدُّ مِنْ قَدَرِ اللَّهِ شَيْئًا ؟ قَالَ:‏‏‏‏ هِيَ مِنْ قَدَرِ اللَّهِ ! ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ،‏‏‏‏

Abu Khizamah narrated from his father who said: I asked the Messenger of Allah (S.A.W): 'O Messenger of Allah(S.A.W)! Do you think that the Ruqyah we use, the treatments we use, and what we seek to protect ourselves will contradict anything from Allah's Decree?' He said: 'They are from Allah's Decree.'

ابوخزامہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: اللہ کے رسول! جس دم سے ہم جھاڑ پھونک کرتے ہیں، جس دوا سے علاج کرتے ہیں اور جن بچاؤ کی چیزوں سے ہم اپنا بچاؤ کرتے ہیں ( ان کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ ) کیا یہ اللہ کی تقدیر میں کچھ تبدیلی کرتی ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”یہ سب بھی اللہ کی لکھی ہوئی تقدیر ہی کا حصہ ہیں“ ۱؎۔
Haidth Number: 2065
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

ضعيف، ابن ماجة (3437) // ضعيف سنن ابن ماجة برقم (749) ، وسيأتي برقم (379 / 2252) // صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2065

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الطب ۱ (۳۴۳۷) (تحفة الأشراف : ۱۱۸۹۸)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی ان کی توفیق حسب تقدیر الٰہی ہوتی ہے، اس لیے اسباب کو اپنانا چاہیئے، لیکن یہ اعتقاد نہ ہو کہ ان سے تقدیر بدل جاتی ہے، کیونکہ اللہ اپنے فیصلہ کو نہیں بدلتا۔