Blog
Books
Search Hadith

باب: حقیقی بھائیوں کی میراث کا بیان

حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَلِيٍّ، أَنَّهُ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّكُمْ تَقْرَءُونَ هَذِهِ الْآيَةَ:‏‏‏‏ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ سورة النساء آية 12 وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى بِالدَّيْنِ قَبْلَ الْوَصِيَّةِ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّ أَعْيَانَ بَنِي الْأُمِّ يَتَوَارَثُونَ دُونَ بَنِي الْعَلَّاتِ، ‏‏‏‏‏‏الرَّجُلُ يَرِثُ أَخَاهُ لِأَبِيهِ وَأُمِّهِ دُونَ أَخِيهِ لِأَبِيهِ .

Al-Harith narrated that 'Ali said: You recite this ayah: After payment of legacies he(or she) may have bequeathed or debts, without causing harm. And indeed the Messenger of Allah(S.A.W) judged the debt before the will and that the children (sons and daughters)from the same mother and father inherit,not the sons from various mothers. The man inherits from his brother from his father, and his mother, not his brother from his father.

علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
تم لوگ یہ آیت پڑھتے ہو «من بعد وصية توصون بها أو دين» ”تم سے کی گئی وصیت اور قرض ادا کرنے کے بعد ( میراث تقسیم کی جائے گی ۱؎ ) “ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وصیت سے پہلے قرض ادا کیا جائے گا۔ ( اگر حقیقی بھائی اور علاتی بھائی دونوں موجود ہوں تو ) حقیقی بھائی وارث ہوں گے، علاتی بھائی ( جن کے باپ ایک اور ماں دوسری ہو ) وارث نہیں ہوں گے، آدمی اپنے حقیقی بھائی کو وارث بناتا ہے علاتی بھائی کو نہیں“۔
Haidth Number: 2094
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

حسن، ابن ماجة (2715) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2094

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الوصایا ۷ (۲۷۱۵)، و یأتي برقم ۲۱۲۲ (تحفة الأشراف : ۱۰۰۴۳)، و أحمد (۱/۷۹، ۱۳۱، ۱۴۴)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی : آیت کے سیاق سے ایسا لگتا ہے کہ پہلے میت کی وصیت پوری کی جائے گی، پھر اس کا قرض ادا کیا جائے گا، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق پہلے قرض ادا کیا جائے گا، پھر وصیت کا نفاذ ہو گا، یہی تمام علماء کا قول بھی ہے۔