Blog
Books
Search Hadith

باب: آرزوئیں کم رکھنے کا بیان

Chapter: What Has Been Related About The Curtailment Of Hope

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:‏‏‏‏ أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبَعْضِ جَسَدِي بِمِنْكَبِي، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ كُنْ فِي الدُّنْيَا كَأَنَّكَ غَرِيبٌ أَوْ عَابِرُ سَبِيلٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعُدَّ نَفْسَكَ فِي أَهْلِ الْقُبُورِ ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لِي ابْنُ عُمَرَ:‏‏‏‏ إِذَا أَصْبَحْتَ فَلَا تُحَدِّثْ نَفْسَكَ بِالْمَسَاءِ، ‏‏‏‏‏‏وَإِذَا أَمْسَيْتَ فَلَا تُحَدِّثْ نَفْسَكَ بِالصَّبَاحِ، ‏‏‏‏‏‏وَخُذْ مِنْ صِحَّتِكَ قَبْلَ سَقَمِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَمِنْ حَيَاتِكَ قَبْلَ مَوْتِكَ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّكَ لَا تَدْرِي يَا عَبْدَ اللَّهِ مَا اسْمُكَ غَدًا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَقَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ الْأَعْمَشُ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، نَحْوَهُ.

Mujahid narrated that Ibn 'Umar said: The Messenger of Allah (s.a.w) grabbed me on part of my body and said: 'Be in the world like a stranger or a passerby, and count yourself among the inhabitants of the grave.' Ibn 'Umar said to me: When you wake up in the morning, then do not concern yourself with the evening. And when you reach the evening, then do not concern yourself with the morning. Take from your health before your illness, and from your life before your death, for indeed O slave of Allah! You do not know what your description shall be tomorrow. (sahih)

عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے بدن کے بعض حصے کو پکڑ کر فرمایا: ”تم دنیا میں ایسے رہو گویا تم ایک مسافر یا راہ گیر ہو، اور اپنا شمار قبر والوں میں کرو“۔ مجاہد کہتے ہیں: ابن عمر رضی الله عنہما نے مجھ سے کہا: جب تم صبح کرو تو شام کا یقین مت رکھو اور جب شام کرو تو صبح کا یقین نہ رکھو، اور بیماری سے قبل صحت و تندرستی کی حالت میں اور موت سے قبل زندگی کی حالت میں کچھ کر لو اس لیے کہ اللہ کے بندے! تمہیں نہیں معلوم کہ کل تمہارا نام کیا ہو گا ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: اعمش نے مجاہد سے، مجاہد نے ابن عمر رضی الله عنہما سے اس حدیث کی اسی طرح سے روایت کی ہے۔
Haidth Number: 2333
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، الصحيحة (1157) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2333

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الرقاق ۳ (۶۴۱۶)، سنن ابن ماجہ/الزہد ۳ (۴۱۱۴) (تحفة الأشراف : ۷۳۸۶)، و مسند احمد (۲/۲۴، ۱۳۱)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : اس حدیث میں دنیا سے بے رغبتی اور دنیاوی آرزوئیں کم رکھنے کا بیان ہے، مفہوم یہ ہے کہ جس طرح ایک مسافر دوران سفر کچھ وقت کے لیے کسی جگہ قیام کرتا ہے، تم دنیا کو اپنے لیے ایسا ہی سمجھو، بلکہ اپنا شمار قبر والوں میں کرو، گویا تم دنیا سے جا چکے، اسی لیے آگے فرمایا : صبح پا لینے کے بعد شام کا انتظار مت کرو اور شام پا لینے کے بعد صبح کا انتظار مت کرو بلکہ اپنی صحت و تندرستی کے وقت مرنے کے بعد والی زندگی کے لیے کچھ تیاری کر لو، کیونکہ تمہیں کچھ خبر نہیں کہ کل تمہارا شمار مردوں میں ہو گا یا زندوں میں۔