Blog
Books
Search Hadith

باب: دل کی بے نیازی اور استغناء اصل دولت ہے

Chapter: What Has Been Related About: Wealth Is Being Content With Oneself

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ بُدَيْلِ بْنِ قُرَيْشٍ الْيَامِيُّ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَيْسَ الْغِنَى عَنْ كَثْرَةِ الْعَرَضِ، ‏‏‏‏‏‏وَلَكِنَّ الْغِنَى غِنَى النَّفْسِ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبُو حَصِينٍ اسْمُهُ:‏‏‏‏ عُثْمَانُ بْنُ عَاصِمٍ الْأَسَدِيُّ.

Abu Hurairah narrated that the Messenger of Allah (s.a.w) said: Richness is not having many possessions, but richness is being content with oneself.

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مالداری ساز و سامان کی کثرت کا نام نہیں ہے، بلکہ اصل مالداری نفس کی مالداری ہے“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 2373
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (4137) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2373

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الرقاق ۱۵ (۶۴۴۶)، صحیح مسلم/الزکاة ۴۰ (۱۰۵۱)، سنن ابن ماجہ/الزہد ۹ (۴۱۳۷) (تحفة الأشراف : ۱۲۸۴۵)، وحإ (۲/۲۴۳، ۲۶۱، ۳۱۵، ۳۹۰، ۴۳۸، ۴۴۳، ۵۳۹، ۵۴۰)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : انسان کے پاس جو کچھ ہے اسی پر صابر و قانع رہ کر دوسروں سے بے نیاز رہنا اور ان سے کچھ نہ طلب کرنا درحقیقت یہی نفس کی مالداری ہے، گویا بندہ اللہ کی تقسیم پر راضی رہے، دوسروں کے مال و دولت کو للچائی ہوئی نظر سے نہ دیکھے اور زیادتی کی حرص نہ رکھے۔