Blog
Books
Search Hadith

باب: زہد و ورع سے متعلق ایک اور باب

حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ وَثَّابٍ، عَنْ شَيْخٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ الْمُسْلِمُ إِذَا كَانَ مُخَالِطًا النَّاسَ وَيَصْبِرُ عَلَى أَذَاهُمْ خَيْرٌ مِنَ الْمُسْلِمِ الَّذِي لَا يُخَالِطُ النَّاسَ وَلَا يَصْبِرُ عَلَى أَذَاهُمْ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ قَالَ ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ:‏‏‏‏ كَانَ شُعْبَةُ يَرَى أَنَّهُ ابْنُ عُمَرَ.

Yahya bin Wath-thab narrated: From a Shaikh among the Companions of the Prophet (s.a.w) , I think it is from the Prophet(s.a.w), who said: 'Indeed when the Muslim mixes with the people and he is patient with their harm, he is better than the Muslim who does not mix with the people and is not patient with their harm.'

یحییٰ بن وثاب نے ایک بزرگ صحابی سے روایت کی ہے کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو مسلمان لوگوں سے میل جول رکھتا ہے اور ان سے پہنچنے والی تکلیفوں کو برداشت کرتا ہے وہ اس مسلمان سے بہتر ہے جو نہ لوگوں سے میل جول رکھتا ہے اور نہ ہی ان کی تکلیفوں کو برداشت کرتا ہے“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ابن ابی عدی نے کہا: شعبہ کا خیال ہے کہ شیخ صحابی ( بزرگ صحابی ) سے مراد ابن عمر رضی الله عنہما ہیں۔
Haidth Number: 2507
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (4032) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2507

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الفتن ۲۳ (۴۰۳۲) (تحفة الأشراف : ۸۵۶۵)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : گویا لوگوں کے درمیان رہ کر جمعہ، جماعت، نیکی و بھلائی کے کام اور مجالس خیر میں شریک رہنا، ضرورت مندوں کی خبرگیری، مریضوں کی عیادت اور لوگوں کے دیگر مصالح کے لیے ان سے رابطہٰ و ضبط رکھنا، اس شرط کے ساتھ کہ انہیں بھلائی کا حکم دے اور برائی سے روکے، اور ان سے پہنچنے والی تکالیف و ایذاء پر صبر کرے تو اس سے بہتر مسلمان کوئی نہیں ہے۔