Blog
Books
Search Hadith

باب: نماز چھوڑ دینے پر وارد وعید کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Abandoning The Salat

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ،‏‏‏‏ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ،‏‏‏‏ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ بَيْنَ الْكُفْرِ وَالْإِيمَانِ تَرْكُ الصَّلَاةِ ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ،‏‏‏‏ وَقَالَ:‏‏‏‏ بَيْنَ الْعَبْدِ وَبَيْنَ الشِّرْكِ أَوِ الْكُفْرِ تَرْكُ الصَّلَاةِ .

Narrated Jabir: that the Prophet (ﷺ) said: Between disbelief and faith is abandoning the Salat.

جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کفر اور ایمان کے درمیان فرق کرنے والی چیز نماز کا ترک کرنا ہے“ ۱؎۔
Haidth Number: 2618
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (1078) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2618

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الإیمان ۳۵ (۸۲)، سنن ابی داود/ السنة ۱۵ (۴۶۷۸)، سنن النسائی/الصلاة ۸ (۴۶۵)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ۷۷ (۱۰۷۸) (تحفة الأشراف : ۲۳۰۳)، و مسند احمد (۳/۳۷۰)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کفر اور بندے کے مابین حد فاصل نماز ہے، اگر نماز ادا کرتا ہے تو صاحب ایمان ہے، بصورت دیگر کافر ہے، صحابہ کرام کسی نیک عمل کو چھوڑ دینے کو کفر نہیں خیال کرتے تھے، سوائے نماز کے، شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : لوگوں کی اکثریت پنج وقتہ نماز کی پابند نہیں ہے اور نہ ہی اسے پورے طور پر چھوڑنے والی بلکہ کبھی پڑھ لیتے ہیں اور کبھی نہیں پڑھتے، یہ ایسے لوگ ہیں جن میں ایمان و نفاق دونوں موجود ہیں، ان پر اسلام کے ظاہری احکام جاری ہوں گے، کیونکہ عبداللہ بن ابی جیسے خالص منافق پر جب یہ احکام جاری تھے تو نماز سے غفلت اور سستی برتنے والوں پر تو بدرجہ اولیٰ جاری ہوں گے۔