Blog
Books
Search Hadith

باب: علم (دین) حاصل کرنے والوں کے ساتھ خیر خواہی کرنے کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Exhortation Regarding One Who Seeks Knowledge

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي هَارُونَ الْعَبْدِيِّ، قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا نَأْتِي أَبَا سَعِيدٍ فَيَقُولُ:‏‏‏‏ مَرْحَبًا بِوَصِيَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ النَّاسَ لَكُمْ تَبَعٌ وَإِنَّ رِجَالًا يَأْتُونَكُمْ مِنْ أَقْطَارِ الْأَرَضِينَ يَتَفَقَّهُونَ فِي الدِّينِ فَإِذَا أَتَوْكُمْ فَاسْتَوْصُوا بِهِمْ خَيْرًا ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ قَالَ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ:‏‏‏‏ قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ:‏‏‏‏ كَانَ شُعْبَةُ يُضَعِّفُ أَبَا هَارُونَ الْعَبْدِيَّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ:‏‏‏‏ مَا زَالَ ابْنُ عَوْنٍ يَرْوِي، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هَارُونَ الْعَبْدِيِّ حَتَّى مَاتَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَأَبُو هَارُونَ اسْمُهُ:‏‏‏‏ عُمَارَةُ بْنُ جُوَيْنٍ.

Narrated Abu Harun [Al-'Abdi]: We went to Abu Sa'eed and he said: 'Welcome with the exhortation of the Messenger of Allah (ﷺ). Indeed the Prophet (ﷺ) said: Surely, the people are followers of you, and men will certainly come to you from the regions of the earth to gain understanding in the religion. So when they come to you exhort them with good.

ابوہارون کہتے ہیں کہ
ہم ابو سعید خدری رضی الله عنہ کے پاس ( علم دین حاصل کرنے کے لیے ) آتے، تو وہ کہتے: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت کے مطابق تمہیں خوش آمدید، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگ تمہارے پیچھے ہیں ۱؎ کچھ لوگ تمہارے پاس زمین کے گوشہ گوشہ سے علم دین حاصل کرنے کے لیے آئیں گے تو جب وہ تمہارے پاس آئیں تو تم ان کے ساتھ بھلائی کرنا“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- علی بن عبداللہ بن المدینی نے کہا: یحییٰ بن سعید کہتے تھے: شعبہ ابوہارون عبدی کو ضعیف قرار دیتے تھے، ۲- یحییٰ بن سعید کہتے ہیں: ابن عون جب تک زندہ رہے ہمیشہ ابوہارون عبدی سے روایت کرتے رہے، ۳- ابوہارون کا نام عمارہ بن جوین ہے۔
Haidth Number: 2650
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

ضعيف، ابن ماجة (249) // ضعيف سنن ابن ماجة برقم (50) ، المشكاة (215) ، ضعيف الجامع الصغير (1797) // صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2650

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/المقدمة ۲۲ (۲۴۹) (تحفة الأشراف : ۴۲۶۲)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی لوگ تمہارے افعال و اقوال کے تابع ہیں، چونکہ تم نے مجھ سے مکارم اخلاق کی تعلیم حاصل کی ہے، اس لیے تمہارے بعد آنے والے تمہارے مطیع و پیروکار ہوں گے اس لیے ان کی دلجوئی کرتے ہوئے ان کے ساتھ بھلائی کرنا۔