Blog
Books
Search Hadith

باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی طرف سے احادیث لکھنے کی اجازت

Chapter: What Has Been Related About Permitting That

حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ، عَنْ أَخِيهِ وَهُوَ هَمَّامُ بْنُ مُنَبِّهٍ، قَال:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكْثَرَ حَدِيثًا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنِّي إِلَّا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهُ كَانَ يَكْتُبُ وَكُنْتُ لَا أَكْتُبُ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَوَهْبُ بْنُ مُنَبِّهٍ عَنْ أَخِيهِ هُوَ هَمَّامُ بْنُ مُنَبِّهٍ.

Narrated Hammam bin Munabbih: that the heard Abu Hurairah say: None of the Companions of the Messenger of Allah (ﷺ) narrated more Ahadith from him than me, except 'Abdullah bin 'Amr. For he used to write them down and I did not write

ہمام بن منبہ کہتے ہیں کہ
میں نے ابوہریرہ رضی الله عنہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سوائے عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کرنے والا مجھ سے زیادہ کوئی نہیں ہے اور میرے اور عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہ کے درمیان یہ فرق تھا کہ وہ ( احادیث ) لکھ لیتے تھے اور میں لکھتا نہیں تھا ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اور روایت میں «وهب بن منبه، عن أخيه» جو آیا، تو «أخيه» سے مراد ہمام بن منبہ ہیں۔
Haidth Number: 2668
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2668

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/العلم ۳۹ (۱۱۳) (تحفة الأشراف : ۱۴۸۰۰)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : ابوہریرہ بن عبدالرحمٰن بن صخر رضی الله عنہ کو لکھنے کی ضرورت اس لیے پیش نہیں آئی تھی کہ آپ کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی آپ کے علم میں خیر و برکت کی دعا تھی جس سے آپ رضی الله عنہ کا سینہ بذات خود حفظ و تحفیظ کا دفتر بنا گیا تھا، امام ذہبی رحمہ اللہ نے ”سیرأعلام النبلاء “ (الجزء الثانی ص ۵۹۴ اور ۵۹۵) میں ابوہریرہ رضی الله عنہ کے حالاتِ زندگی لکھتے ہوئے درج کیا ہے : «كان حفظ أبي هريرة رضي الله عنه الخارق من معجزات النبوة...» ” ابوہریرہ رضی الله عنہ کا حافظ … احادیث کے بہت بڑے ذخیرہ اور قرآن کو یاد کر لینے کا ملکہ … نبوت کے معجزات میں سے خرق عادت ایک معجزہ تھا، اور پھر اس عبارت کو بطور عنوان اختیار کر کے امام ذہبی رحمہ اللہ نے ابونعیم کی «الحلیة» میں درج احادیث کو نقل کیا ہے، اور اس پر حکم لگاتے ہوئے لکھا ہے «رجالہ ثقات» ان احادیث میں سے ایک یوں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوہریرہ سے پوچھا : ” ابوہریرہ ! غنیمتوں کے اموال میں سے تم مجھ سے کچھ نہیں مانگتے جن میں سے تیرے ساتھی مانگتے رہتے ہیں ؟ “ میں نے عرض کیا : «أسألك أن تعلمني مما علمك الله» میں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے صرف اس بات کا سوال کرتا ہوں کہ جو کچھ اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن و سنت والا علم سکھایا ہے اس میں سے آپ مجھے (جتنا زیادہ ممکن ہو) سکھا دیجئیے، تو میری اس درخواست پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اوپر والی سفید اور کالی دھار یوں والی چادر کو مجھ سے اتار لیا اور اسے ہمارے دونوں کے درمیان پھیلا دیا، اس قدر خوب تن کر اس چادر کو پھیلایا گویا میں اس پر چلنے والی چیونٹی کو بھی صاف دیکھ رہا تھا، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے احادیث بیان کرنا شروع فرما دیں حتیٰ کہ جب میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری حدیث مبارکہ حاصل کر لی تو آپ نے فرمایا : «إجمحها فصرها إليك» اس چادر کو اکٹھی کر کے اپنی طرف پلٹا لو “، (یعنی اپنے اوپر اوڑھ لو۔) چنانچہ میں نے ایسا کر لیا اور پھر تو میں حافظے کے اعتبار سے ایسا ہو گیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جو بھی اپنی حدیث مبارک مجھ سے بیان فرماتے اس سے ایک حرف بھی مجھ سے ساقط نہیں ہوتا تھا، ابوہریرہ رضی الله عنہ کے الفاظ «فاصبحت لا أسقط حرفا حدثنی» (دیکھئیے : الحلۃ : ۱/۳۸۱) بالکل اسی معنی کی احادیث صحیح البخاری / کتاب البیوع اور کتاب الحرث والمزرعۃ حدیث ۲۳۵۰ اور صحیح مسلم / کتاب فضائل الصحابۃ، باب من فضائل ابی ہریرۃ رضی الله عنہ الدوسی حدیث ۲۴۹۲ میں بھی ہیں۔ ڈاکٹر محمد حمیداللہ نے «مجموعة الوقائق السیاسیة للعہدالنبوی والخلافة الراشدة» میں ثابت کیا ہے کہ جناب ہمام بن منبہ رحمہ اللہ کے ہاتھ کا مخطوطہٰ احادیث آج بھی دنیا کی ایک معروف لائبریری میں موجود ہے، اور پھر اس مخطوطہٰ کو حیدرآباد دکن سے شائع بھی کیا گیا ہے۔