Blog
Books
Search Hadith

باب: بھلائی کا راستہ بتانے والا بھلائی کرنے والے کی طرح ہے

Chapter: What Has Been Related About 'The One Who Leads To Good Is Like The One Who Does It

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ،‏‏‏‏ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ جَدِّهِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ اشْفَعُوا وَلْتُؤْجَرُوا وَلْيَقْضِ اللَّهُ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ مَا شَاءَ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَبُرَيْدٌ يُكْنَى:‏‏‏‏ أَبَا بُرْدَةَ أَيْضًا هُوَ ابْنُ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ وَهُوَ كُوفِيٌّ ثِقَةٌ فِي الْحَدِيثِ رَوَى عَنْهُ شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏وَالثَّوْرِيُّ، ‏‏‏‏‏‏وَابْنُ عُيَيْنَةَ.

Narrated Abu Musa Al-Ash'ari: that the Prophet (ﷺ) said: Intercede, and you will be rewarded, and Allah will fulfill what He wills upon the tongue of His Prophet.

ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شفاعت ( سفارش ) کرو تاکہ اجر پاؤ، اللہ اپنے نبی کی زبان سے نکلی ہوئی جس بات ( جس سفارش ) کو بھی چاہتا ہے پورا کر دیتا ہے“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 2672
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، الصحيحة (1446) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2672

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الزکاة ۲۱ (۱۴۳۲)، والأدب ۳۶ (۶۰۲۷)، و ۳۷ (۶۰۲۸)، والتوحید ۳۱ (۷۴۷۶)، صحیح مسلم/البر والصلة ۴۴ (۲۶۲۷)، سنن ابی داود/ الأدب ۱۲۶ (۵۱۳۱)، سنن النسائی/الزکاة ۶۵ (۲۵۵۷) (تحفة الأشراف : ۹۰۳۶)، و مسند احمد (۴/۴۰۰، ۴۰۹، ۴۱۳)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی اگر کوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے چیز مانگتا ہے اور تم سمجھتے ہو کہ حقیقت میں یہ شخص ضرورت مند ہے تو تم اس کے حق میں سفارش کے طور پر دو کلمہ خیر کہہ دو، تو تمہیں بھی اس کلمہ خیر کہہ دینے کا ثواب ملے گا، لیکن یہ بات یاد رہے کہ اس میں جس سفارش کی ترغیب دی گئی ہے، وہ ایسے امور کے لیے ہے جو حلال اور مباح ہیں، حرام یا شرعی حد کو ساقط کرنے کے لیے سفارش کی اجازت نہیں ہے۔