Blog
Books
Search Hadith

باب: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جس چیز سے روک دیں اس سے رک جاؤ

Chapter: Regarding Refraining From What Was Prohibited By The Messenger of Allah (SAW)

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ اتْرُكُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ فَإِذَا حَدَّثْتُكُمْ فَخُذُوا عَنِّي فَإِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ بِكَثْرَةِ سُؤَالِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ عَلَى أَنْبِيَائِهِمْ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated Abu Hurairah: that the Messenger of Allah (ﷺ) said: Leave me with what I left you. When I narrated a Hadith to you, then take it from me. The people before you were only destroyed by their excessive questioning and disagreeing with their Prophets.

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تک میں تمہیں چھوڑے رکھوں تم مجھے چھوڑے رکھو، پھر جب میں تم سے کوئی چیز بیان کروں تو اسے لے لو، کیونکہ تم سے پہلے لوگ بہت زیادہ سوالات کرنے اور اپنے انبیاء سے کثرت سے اختلافات کرنے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 2679
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (1 - 2) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2679

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الاعتصام ۲ (۷۲۸۸)، صحیح مسلم/الحج ۷۳ (۱۳۳۷)، والفضائل ۳۷ (۱۳۳۷)، سنن ابن ماجہ/المقدمة ۱ (۱، ۲) (تحفة الأشراف : ۱۲۵۱۸)، و مسند احمد (۲/۲۴۷، ۲۵۸، ۳۱۳، ۴۲۸، ۴۴۸، ۴۵۷، ۴۶۷، ۴۸۲، ۴۹۵، ۵۰۲)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی خواہ مخواہ مسئلے مسائل پوچھ کر اپنے لیے تنگی اور دشواری نہ پیدا کرو، میرے بیان کرنے کے مطابق اس پر عمل کرو، کیونکہ کثرت سوال سے اسی طرح پریشانی میں پڑ سکتے ہو جیسا کہ تم سے پہلے کے لوگوں کا حال ہوا، سورۃ البقرہ میں بنی اسرائیل کا جو حال بیان ہوا وہ اس سلسلہ میں بے انتہا عبرت آموز ہے۔