Blog
Books
Search Hadith

باب: بچوں کو سلام کرنا

Chapter: What Has Been Related About Giving The Salam To The Young

حَدَّثَنَا أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَى الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَتَّابٍ سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَيَّارٍ، قَالَ:‏‏‏‏ كُنْتُ أَمْشِي مَعَ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ فَمَرَّ عَلَى صِبْيَانٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ ثَابِتٌ:‏‏‏‏ كُنْتُ مَعَ أَنَسٍ فَمَرَّ عَلَى صِبْيَانٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ أَنَسٌ:‏‏‏‏ كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَرَّ عَلَى صِبْيَانٍ فَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏رَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ،‏‏‏‏ عَنْ ثَابِتٍ، ‏‏‏‏‏‏وَرُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ،‏‏‏‏ عَنْ أَنَسٍ.

Narrated Sayyar: I was walking with Thabit Al-Bunani. He passed by some boys, so he said Salam to them. Then Thabit said: 'I was with Anas when he passed by some boys and gave the Salam to them, and Anas said: I was with the Prophet (ﷺ) when he passed by some boys and he gave the Salam to them.'

سیار کہتے ہیں کہ
میں ثابت بنانی کے ساتھ جا رہا تھا، وہ بچوں کے پاس سے گزرے تو انہیں سلام کیا، ثابت نے ( اپنا واقعہ بیان کرتے ہوئے ) کہا: میں انس رضی الله عنہ کے ساتھ ( جا رہا ) تھا وہ بچوں کے پاس سے گزرے تو انہوں نے سلام کیا، پھر انس نے ( اپنا واقعہ بیان کرتے ہوئے ) کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا، آپ بچوں کے پاس سے گزرے تو انہیں سلام کیا ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث صحیح ہے، ۲- اسے کئی لوگوں نے ثابت سے روایت کیا ہے، ۳- یہ حدیث متعدد سندوں سے انس رضی الله عنہ سے بھی روایت کی گئی ہے۔
Haidth Number: 2696
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2696

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الاستئذان ۱۵ (۶۲۴۷)، صحیح مسلم/السلام ۵ (۲۱۶۸)، سنن ابی داود/ الأدب ۱۴۷ (۵۲۰۲)، سنن ابن ماجہ/الأدب ۱۴ (۲۷۰۰) (تحفة الأشراف : ۴۳۸)، وسنن الدارمی/الاستئذان ۸ (۲۶۷۸)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : بچوں سے سلام کرنے میں کئی فائدے ہیں : (۱) سلام کرنے والے میں تواضع کا اظہار ہوتا ہے، (۲) بچوں کو اسلامی آداب سے آگاہی ہوتی ہے، (۳) سلام سے ان کی دلجوئی بھی ہوتی ہے، (۴) ان کے سامنے سلام کی اہمیت واضح ہوتی ہے، (۵) وہ اس سے باخبر ہوتے ہیں کہ یہ سنت رسول ہے جس پر عمل کرنا بہت اہم ہے۔