Blog
Books
Search Hadith

باب: کسی کے گھر میں بغیر اجازت جھانکنا کیسا ہے؟

Chapter: Whoever Gazed Into a People's Home Without Their Permission

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، أَنَّ رَجُلًا اطَّلَعَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ جُحْرٍ فِي حُجْرَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِدْرَاةٌ يَحُكُّ بِهَا رَأْسَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَوْ عَلِمْتُ أَنَّكَ تَنْظُرُ لَطَعَنْتُ بِهَا فِي عَيْنِكَ إِنَّمَا جُعِلَ الِاسْتِئْذَانُ مِنْ أَجْلِ الْبَصَرِ ،‏‏‏‏ وفي الباب عن أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated Sahl bin Sa'd As-Sa'idi: that a man peeked in on the Messenger of Allah (ﷺ), in one of the apartments of the Prophet (ﷺ), while the Prophet (ﷺ) had a Midrah (an iron comb) with which he was scratching his head. So the Prophet (ﷺ) said: If I knew that you were looking then I would have poked your eyes with it. Seeking permission has only been enjoined because of the sight.

سہل بن سعد ساعدی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ
ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حجرے میں ایک سوراخ سے جھانکا ( اس وقت ) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں ایک لکڑی تھی جس سے آپ اپنا سر کھجا رہے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر مجھے ( پہلے سے ) معلوم ہوتا کہ تو جھانک رہا ہے تو میں اسے تیری آنکھ میں کونچ دیتا ( تجھے پتا نہیں ) اجازت مانگنے کا حکم تو دیکھنے کے سبب ہی سے ہے“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں ابوہریرہ رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔
Haidth Number: 2709
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح صحيح الترغيب (3 / 273) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2709

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/اللباس ۷۵ (۵۹۲۴)، والاستئذان ۱۱ (۶۲۴۱)، والدیات ۲۳ (۶۹۰۱)، صحیح مسلم/الآداب ۹ (۲۱۵۶)، سنن النسائی/القسامة ۴۶ (۴۸۶۳) (تحفة الأشراف : ۴۸۰۶)، و مسند احمد (۵/۳۳۰، ۳۳۵)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : معلوم ہوا کہ اجازت مانگنے سے پہلے کسی کے گھر میں جھانکنا اور ادھر ادھر نظر دوڑانا منع ہے، یہاں تک کہ اپنے ماں باپ کے گھر میں بھی اجازت طلب کئے بغیر داخل ہونا منع ہے، اگر اجازت طلب کرنا ضروری نہ ہوتا تو بہت سوں کی پردہ دری ہوتی اور نامحرم عورتوں پر بھی نظر پڑتی، یہی وہ قباحتیں ہیں جن کی وجہ سے اجازت طلب کرنا ضروری ہے۔