Blog
Books
Search Hadith

باب: گھر میں داخلہ کی اجازت لینے سے پہلے سلام کرنا (کیسا ہے؟)

Chapter: What Has Been Related About Giving The Salam Before Seeking Permission Enter

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ:‏‏‏‏ اسْتَأْذَنْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دَيْنٍ كَانَ عَلَى أَبِي، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَنْ هَذَا ؟ فَقُلْتُ:‏‏‏‏ أَنَا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَنَا أَنَا كَأَنَّهُ كَرِهَ ذَلِكَ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated Jabir: I sought permission to enter upon the Prophet (ﷺ) regarding a debt my father owed, so he said: 'Who is this?' I said: 'Me.' He said: 'Me, me.'As if he disliked that.

جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک قرض کے سلسلے میں جو میرے والد کے ذمہ تھا کچھ بات کرنے کے لیے آپ کے پاس حاضر ہونے کی اجازت مانگی تو آپ نے کہا: ”کون ہے؟“۔ میں نے کہا: میں ہوں، آپ نے فرمایا: ”میں میں ( کیا ہے؟ ) “ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 2711
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2711

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الاستئذان ۱۷ (۶۲۵۰)، صحیح مسلم/الآداب ۸ (۲۱۵۵)، سنن ابی داود/ الأدب ۱۳۹ (۵۱۸۷)، سنن ابن ماجہ/الأدب ۱۷ (۳۷۰۹) (تحفة الأشراف : ۳۰۴۲)، و مسند احمد (۳/۲۹۸)، وسنن الدارمی/الاستئذان ۲ (۲۶۷۲)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : معلوم ہوا کہ اجازت طلب کرتے وقت اگر گھر والے یہ جاننا چاہیں کہ آنے والا کون ہے تو ” میں “ کہنے کے بجائے اپنا نام اور اگر کنیت سے مشہور ہے تو کنیت بتلائے۔