Blog
Books
Search Hadith

باب: خط لکھ کر اس پر مٹی ڈالنے کا بیان

Chapter: What Has Been Narrated About Tatrib When Writing

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، عَنْ حَمْزَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِذَا كَتَبَ أَحَدُكُمْ كِتَابًا فَلْيُتَرِّبْهُ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهُ أَنْجَحُ لِلْحَاجَةِ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ مُنْكَرٌ لَا نَعْرِفُهُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ وَحَمْزَةُ هُوَ عِنْدِي ابْنُ عَمْرٍو النَّصِيبِيُّ، ‏‏‏‏‏‏هُوَ ضَعِيفٌ فِي الْحَدِيثِ.

Narrated Jabir: that the Messenger of Allah (ﷺ) said: When one of you writes something, then let him Yutarrib (smeared with dust to dry the ink) it, for that is more conducive to the need.

جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی تحریر لکھے تو لکھنے کے بعد اس پر مٹی ڈالنا چاہیئے، کیونکہ اس سے حاجت برآری کی زیادہ توقع ہے“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث منکر ہے، ۲- ہم اسے صرف اسی سند سے ابوزبیر کی روایت سے جانتے ہیں، ۳- حمزہ ہمارے نزدیک عمرو نصیبی کے بیٹے ہیں، اور وہ حدیث بیان کرنے میں ضعیف مانے جاتے ہیں۔
Haidth Number: 2713
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

ضعيف، المشكاة (5657) ، الضعيفة (1738) // ضعيف الجامع الصغير (674) // صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2713

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الأدب ۴۹ (۳۷۷۴) (تحفة الأشراف : ۲۶۹۹) (سند میں حمزة بن عمرو متروک الحدیث ہے اور ابو زبیر مکی مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے ہے، اور ابن ماجہ کی سند میں بقیہ ہیں اور روایت ابو احمد دمشقی سے ہے جو مجہول ہیں)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : تحریر پھیلی اور بگڑی ہوئی نہیں بلکہ صاف و ستھری رہے گی تو جس مقصد کے لیے لکھی گئی ہو گی، اس مقصد کے جلد حاصل ہونے کی امید کی جائے گی۔