Blog
Books
Search Hadith

باب: سلام کس انداز سے کیا جائے؟

Chapter: How To Give the Salam

حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي لَيْلَى، عَنْ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ، قَالَ:‏‏‏‏ أَقْبَلْتُ أَنَا وَصَاحِبَانِ لِي قَدْ ذَهَبَتْ أَسْمَاعُنَا وَأَبْصَارُنَا مِنَ الْجَهْدِ، ‏‏‏‏‏‏فَجَعَلْنَا نَعْرِضُ أَنْفُسَنَا عَلَى أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَيْسَ أَحَدٌ يَقْبَلُنَا، ‏‏‏‏‏‏فَأَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَى بِنَا أَهْلَهُ فَإِذَا ثَلَاثَةُ أَعْنُزٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ احْتَلِبُوا هَذَا اللَّبَنَ بَيْنَنَا ، ‏‏‏‏‏‏فَكُنَّا نَحْتَلِبُهُ فَيَشْرَبُ كُلُّ إِنْسَانٍ نَصِيبَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَنَرْفَعُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَصِيبَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَيَجِيءُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّيْلِ فَيُسَلِّمُ تَسْلِيمًا لَا يُوقِظُ النَّائِمَ، ‏‏‏‏‏‏وَيُسْمِعُ الْيَقْظَانَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ يَأْتِي الْمَسْجِدَ فَيُصَلِّي ثُمَّ يَأْتِي شَرَابَهُ فَيَشْرَبُهُ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated Al-Miqdad bin Al-Aswad: Two of my companions and I went and presented ourselves to the Companions of the Prophet (ﷺ), for our hearing and sight had gone from suffering (hunger and thirst). But there was no one who would accept us. So we went to the Prophet (ﷺ) and he brought us to his family where there were three goats. The Prophet (ﷺ) said: 'Milk these.' We milked them, and each person drank his share, and we put aside a share for the Messenger of Allah (ﷺ). The Messenger of Allah (ﷺ) came during the night and gave the Salam such that it would not wake the sleeping person, and the one who was awake could hear it. Then he went to the Masjid to per form Salat. Then he went for his drink and drank it.

مقداد بن اسود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
میں اور میرے دو دوست ( مدینہ ) آئے، فقر و فاقہ اور جہد و مشقت کی بنا پر ہماری سماعت متاثر ہو گئی تھی ۱؎ اور ہماری آنکھیں دھنس گئی تھیں، ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے سامنے اپنے آپ کو پیش کرنے لگے لیکن ہمیں کسی نے قبول نہ کیا ۲؎، پھر ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے تو آپ ہمیں اپنے گھر لے آئے، اس وقت آپ کے پاس تین بکریاں تھیں۔ آپ نے فرمایا: ”ان کا دودھ ہم سب کے لیے دوہو“، تو ہم دوہتے اور ہر شخص اپنا حصہ پیتا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حصہ اٹھا کر رکھ دیتے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات میں تشریف لاتے اور اس انداز سے سلام کرتے تھے کہ سونے والا جاگ نہ اٹھے اور جاگنے والا سن بھی لے ۳؎، پھر آپ مسجد آتے نماز تہجد پڑھتے پھر جا کر اپنے حصے کا دودھ پیتے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 2719
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح آداب الزفاف ص (82 - 83) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2719

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأشربة والأطعمة ۳۲ (۲۰۵۵)، سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة ۱۲۳ (۳۲۳) (تحفة الأشراف : ۱۱۵۴۶)، و مسند احمد (۶/۳۶۲)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی ہم اونچا سننے لگے تھے۔ ۲؎ : وہ سوچتے یہ تو خود ہی مر رہے ہیں یہ کیا کام کریں گے۔ اور وہ ہمیں کام نہ دیتے۔ ۳؎ : نہ آواز بھاری، بلند اور کرخت ہوتی کہ سونے والا چونک کر اٹھ بیٹھے اور نہ ہی اتنی باریک، ہلکی اور پست کہ جاگنے والا بھی نہ سن سکے۔ بلکہ آواز درمیانی ہوتی۔