Blog
Books
Search Hadith

باب: معانقہ (گلے ملنے) اور بوسہ کا بیان

Chapter: What Has Been Related About Hugging And Kissing

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ الْمَدَنِيُّ، حَدَّثَنِي أَبِي يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ قَدِمَ زَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ الْمَدِينَةَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِي، ‏‏‏‏‏‏فَأَتَاهُ فَقَرَعَ الْبَابَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَامَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُرْيَانًا يَجُرُّ ثَوْبَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَاللَّهِ مَا رَأَيْتُهُ عُرْيَانًا قَبْلَهُ وَلَا بَعْدَهُ فَاعْتَنَقَهُ وَقَبَّلَهُ ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.

Narrated 'Aishah: Zaid bin Harithah arrived in Al-Madinah while the Messenger of Allah (ﷺ) was in his house. So he went and knocked at the door, so the Messenger of Allah (ﷺ) stood naked (1), dragging his garment - and by Allah! I did not see him naked before nor afterwards - and he hugged him and kissed him. (1) They say that the meaning of naked here is that he was not wearing his Rida or upper wrap and it was that which was dragging, so the area between the navel and knees were covered. See Tuhfat Al-Ahwadhi.

ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ
زید بن حارثہ مدینہ آئے ( اس وقت ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں تشریف فرما تھے، وہ آپ کے پاس آئے اور دروازہ کھٹکھٹایا، تو آپ ان کی طرف ننگے بدن اپنے کپڑے سمیٹتے ہوئے لپکے اور قسم اللہ کی میں نے آپ کو ننگے بدن نہ اس سے پہلے کبھی دیکھا تھا اور نہ اس کے بعد دیکھا ۱؎، آپ نے ( بڑھ کر ) انہیں گلے لگا لیا اور ان کا بوسہ لیا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن غریب ہے، ۲- ہم اسے صرف زہری کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
Haidth Number: 2732
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

ضعيف، المشكاة (4682) ، مقدمة رياض الصالحين و / (5) ، نقد الكتاني ص (16) // صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2732

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۱۶۶۱۱)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی کسی کے استقبال میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حالت و کیفیت میں نہیں دیکھا جو حالت و کیفیت زید بن حارثہ سے ملاقات کے وقت تھی کہ آپ کی چادر آپ کے کندھے سے گر گئی تھی اور آپ نے اسی حالت میں ان سے معانقہ کیا۔