Blog
Books
Search Hadith

باب: آدمی کو جب چھینک آئے تو کیا کہے؟

حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا حَضْرَمِيٌّ مَوْلَى آلِ الْجَارُودِ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ رَجُلًا عَطَسَ إِلَى جَنْبِ ابْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَالسَّلَامُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ ابْنُ عُمَرَ:‏‏‏‏ وَأَنَا أَقُولُ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَالسَّلَامُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏وَلَيْسَ هَكَذَا عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَنَا، ‏‏‏‏‏‏أَنْ نَقُولَ:‏‏‏‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، ‏‏‏‏‏‏لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ زِيَادِ بْنِ الرَّبِيعِ.

Narrated Hadrami, the freed slave of the family of Al-Jarud: from Nafi: A man sneezed beside Ibn 'Umar and said: 'Al-Hamdulillah Was-Salamu 'Ala Rasulillah. (All praise is due to Allah, and peace upon the Messenger of Allah)'. So Ibn 'Umar said: 'I too say Al-Hamdulillah Was-Salamu 'Ala Rasulillah, but this is not what the Messenger of Allah (ﷺ) taught us. He taught us to say: Al-Hamdulillah 'Ala Kulli Hal (All praise is due to Allah in every circumstance)

نافع کہتے ہیں کہ
ابن عمر رضی الله عنہما کے پہلو میں بیٹھے ہوئے ایک شخص کو چھینک آئی تو اس نے کہا «الحمدللہ والسلام علی رسول اللہ» یعنی تمام تعریف اللہ کے لیے ہے اور سلام ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر۔ ابن عمر رضی الله عنہما نے کہا: کہنے کو تو میں بھی «الحمدللہ والسلام علی رسول اللہ» کہہ سکتا ہوں ۱؎ لیکن اس طرح کہنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نہیں سکھلایا ہے۔ آپ نے ہمیں بتایا ہے کہ ہم «الحمد لله على كل حال» ہر حال میں سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں، کہیں ۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث غریب ہے، ۲- ہم اسے صرف زیاد بن ربیع کی روایت سے جانتے ہیں۔
Haidth Number: 2738
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

حسن، المشكاة (4744) ، الإرواء (3 / 245) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2738

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۷۶۴۸)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی دوسرے مقامات پر ایسا کہا کرتا ہوں لیکن اس کا یوں کہنے کا یہ مقام نہیں ہے، بلکہ اس جگہ اللہ کے رسول نے ہمیں «الحمد لله على كل حال» کہنے کا حکم دیا ہے۔ ۲؎ : صحیح بخاری (کتاب الادب باب ۱۲۶) میں ابوہریرہ رضی الله عنہ کی روایت میں صرف «الحمد لله» کا ذکر ہے، حافظ ابن حجر نے متعدد طرق سے یہ ثابت کیا ہے کہ حمد و ثنا کے جو بھی الفاظ اس بابت ثابت ہیں کہے جا سکتے ہیں جیسے «الحمد لله رب العالمين» کا اضافہ بھی ثابت ہے۔