Blog
Books
Search Hadith

باب: زائد بالوں کا گچھا اپنے بال میں جوڑنے کی حرمت کا بیان

حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بِالْمَدِينَةِ يَخْطُبُ يَقُولُ:‏‏‏‏ أَيْنَ عُلَمَاؤُكُمْ يَا أَهْلَ الْمَدِينَةِ، ‏‏‏‏‏‏إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ هَذِهِ الْقُصَّةِ وَيَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّمَا هَلَكَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَهَا نِسَاؤُهُمْ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ.

Narrated Humaid bin 'Abdur-Rahman: that he heard Mu'awiyah giving a Khutbah in Al-Madinah, and saying: Where are your scholars, O people of Al-Madinah? [Indeed] I heard the Messenger of Allah (ﷺ) forbidding from these locks (of hair), and saying: 'The Children of Isra'il were only ruined when their women used them.'

حمید بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ
میں نے معاویہ رضی الله عنہ کو مدینہ میں خطبہ کے دوران کہتے ہوئے سنا: اے اہل مدینہ! تمہارے علماء کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان زائد بالوں کے استعمال سے منع کرتے ہوئے سنا ہے اور آپ کہتے تھے: ”جب بنی اسرائیل کی عورتوں نے اسے اپنا لیا تو وہ ہلاک ہو گئے“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- یہ حدیث متعدد سندوں سے معاویہ رضی الله عنہ سے روایت کی گئی ہے۔
Haidth Number: 2781
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح غاية المرام (100) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2781

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/أحادیث الأنبیاء ۵۴ (۳۴۶۸)، واللباس ۸۳ (۵۹۳۲)، صحیح مسلم/اللباس ۳۳ (۲۱۲۷)، سنن ابی داود/ الترجل ۵ (۴۱۶۷)، سنن النسائی/الزینة ۲۱ (۵۰۹۵)، و۶۸ (۵۲۴۹-۵۲۵۰) (تحفة الأشراف : ۱۱۴۰۷)، وط/الشعر ۱ (۲)، و مسند احمد (۴/۹۵، ۹۸)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : معلوم ہوا کہ مزید بال لگا کر بڑی چوٹی بنانا یہ فتنہ کا باعث ہے، ساتھ ہی یہ زانیہ و فاسقہ عورتوں کا شعار بھی ہے، بنی اسرائیل کی عورتوں نے جب یہ شعار اپنایا تو لوگ بدکاریوں میں مبتلا ہو گئے، اور نتیجۃ ہلاک و برباد ہو گئے۔