Blog
Books
Search Hadith

باب: شعر پڑھنے کا بیان

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قِيلَ لَهَا:‏‏‏‏ هَلْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَمَثَّلُ بِشَيْءٍ مِنَ الشِّعْرِ ؟ قَالَتْ:‏‏‏‏ كَانَ يَتَمَثَّلُ بِشِعْرِ ابْنِ رَوَاحَةَ وَيَتَمَثَّلُ وَيَقُولُ:‏‏‏‏ وَيَأْتِيكَ بِالْأَخْبَارِ مَنْ لَمْ تُزَوِّدِوَفِي الْبَابِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated Al-Miqdam bin Shuraih: from his father, that 'Aishah was asked: Did the Prophet (ﷺ) used to say any poetry? She said: He would say parables with the poetry of Ibn Rawahah, saying: 'News shall come to you from where you did not expect it.'

ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ
ان سے پوچھا گیا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کوئی شعر بطور مثال اور نمونہ پیش کرتے تھے؟ تو انہوں نے کہا: ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابن رواحہ کا شعر بطور مثال پیش کرتے تھے، آپ کہتے تھے: «ويأتيك بالأخبار من لم تزود» ۱؎ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں ابن عباس رضی الله عنہما سے بھی روایت ہے۔
Haidth Number: 2848
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، الصحيحة (2057) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2848

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة ۲۸۷ (۹۹۷) (تحفة الأشراف : ۱۶۱۴۸)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : پورا شعر اس طرح ہے : «ستبدى لك الأيام ماكنت جاهلا ويأتيك بالأخبار من لم تزود» ” زمانہ تمہارے سامنے وہ چیزیں ظاہر اور پیش کرے گا جن سے تم ناواقف اور بیخبر ہو گے، اور تمہارے پاس وہ آدمی خبریں اور اطلاعات لے کر آئے گا جس کو تم نے خرچہ دے کر اس کام کے لیے بھیجا بھی نہ ہو گا “۔