Blog
Books
Search Hadith

باب: سورۃ الاحزاب سے بعض آیات کی تفسیر

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَتْ عَائِشَةُ:‏‏‏‏ مَا مَاتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أُحِلَّ لَهُ النِّسَاءُ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated 'Aishah: The Messenger of Allah (ﷺ) did not die until the women had been made lawful for him.

ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے پہلے آپ کے لیے سب عورتیں حلال ہو چکی تھیں ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 3216
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح الإسناد صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3216

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/النکاح ۲ (۳۲۰۶، ۳۲۰۷) (تحفة الأشراف : ۷۳۷۹)، وسنن الدارمی/النکاح ۴۴ (۲۲۸۷)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی پچھلی حدیث میں مذکور حرام کردہ عورتیں بعد میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے حلال کر دی گئیں تھیں، یہ استنباط عائشہ رضی الله عنہا یا دیگر نے اس ارشاد باری سے کیا ہے، «ترجي من تشاء منهن وتؤوي إليك من تشاء» ” (اے ہمارے حبیب و خلیل نبی !) تمہیں یہ بھی اختیار ہے کہ تم ان عورتوں میں سے جس کو چاہو پیچھے رہنے دو (اس سے شادی نہ کرو یا موجود بیویوں میں سے جس کی چاہو باری ٹال دو) اور جس کو چاہو اپنے پاس جگہ دو، (گو اس کو باری نہ بھی ہو) “ (الأحزاب : 51)۔