Blog
Books
Search Hadith

باب: سورۃ اتکاثر سے بعض آیات کی تفسیر

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ انْتَهَى إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقْرَأُ:‏‏‏‏ أَلْهَاكُمُ التَّكَاثُرُ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ يَقُولُ ابْنُ آدَمَ:‏‏‏‏ مَالِي مَالِي، ‏‏‏‏‏‏وَهَلْ لَكَ مِنْ مَالِكَ إِلَّا مَا تَصَدَّقْتَ فَأَمْضَيْتَ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ أَكَلْتَ فَأَفْنَيْتَ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ لَبِسْتَ فَأَبْلَيْتَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَن صَحِيحٌ.

Mutarrif bin Abdullah bin Ash-Shikh-khir reported from his father, : that he went to the Prophet and he was reciting: ‘The mutual rivalry (for piling up worldly things) diverts you.’ He said: “The son of Adam says: ‘My wealth, my wealth.’ And do you own anything except what you give in charity, such that you’ve spent it, or what you eat, suc that you’ve finished it, or you wear, such that you’ve worn it out?”

شخیر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس وقت پہنچے جب آپ آیت «ألهاكم التكاثر» ”زیادتی کی چاہت نے تمہیں غافل کر دیا“ ( التکاثر: ۱ ) ، تلاوت فرما رہے تھے، آپ نے فرمایا: ”ابن آدم میرا مال، میرا مال کہے جاتا ہے ( اسی ہوس و فکر میں مرا جاتا ہے ) مگر بتاؤ تو تمہیں اس سے زیادہ کیا ملا جو تم نے صدقہ دے دیا اور آگے بھیج دیا یا کھا کر ختم کر دیا یا پہن کر بوسیدہ کر دیا ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 3354
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح ومضى (2445) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3354

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم ۲۳۴۲

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی ابن آدم کا حقیقی مال وہی ہے جو اس نے راہ خدا میں خرچ کیا، یا خود کھایا پیا اور پہن کر بوسیدہ کر دیا، اور باقی جانے والا مال تو اس کا اپنا مال نہیں بلکہ اس کے وارثین کا مال ہے۔