Blog
Books
Search Hadith

باب: جریر بن عبداللہ بجلی رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ بَيَانٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:‏‏‏‏ مَا حَجَبَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ وَلَا رَآنِي إِلَّا ضَحِكَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Narrated Jarir bin 'Abdullah: The Messenger of Allah (ﷺ) never screened me since I accepted Islam, nor did he look at me except that he laughed.

جریر بن عبداللہ بجلی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
جب سے میں اسلام لایا ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ( اجازت مانگنے پر اندر داخل ہونے سے ) منع نہیں فرمایا ۱؎ اور جب بھی آپ نے مجھے دیکھا آپ مسکرائے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 3820
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (159) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3820

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجھاد ۱۶۲ (۳۰۳۵)، وفضائل الأنصار ۲۱ (۳۸۲۲)، والأدب ۶۸ (۶۰۹۰)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ۲۹ (۲۴۷۵)، سنن ابن ماجہ/المقدمة ۱۱ (۱۵۹) (تحفة الأشراف : ۳۲۲۴)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی جب بھی اندر آنے کی اجازت طلب کی آپ نے اجازت دیدی، منع نہیں کیا، اجازت کے بعد مستورات کو پردہ کرا کر اندر آنے دینے میں کوئی حرج نہیں، اس سے خواہ مخواہ یہ نکتہ نکالنے کی ضرورت نہیں کہ اس سے خاص مردانہ حلیہ مراد ہے، ہر بار اجازت لینے پر اندر آنے کی اجازت دے دینا اس آدمی سے خاص لگاؤ کی دلیل ہے۔