Blog
Books
Search Hadith

باب: عبداللہ بن زبیر رضی الله عنہما کے مناقب کا بیان

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِسْحَاق الْجَوْهَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُؤَمَّلِ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى فِي بَيْتِ الزُّبَيْرِ مِصْبَاحًا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا عَائِشَةُ مَا أُرَى أَسْمَاءَ إِلَّا قَدْ نُفِسَتْ،‏‏‏‏ فَلَا تُسَمُّوهُ حَتَّى أُسَمِّيَهُ ، ‏‏‏‏‏‏فَسَمَّاهُ عَبْدَ اللَّهِ،‏‏‏‏ وَحَنَّكَهُ بِتَمْرَةٍ بِيَدِهِ. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ.

Narrated Ibn Abi Mulaikah: from 'Aishah, that the Prophet (ﷺ) saw a lamp in the house of Az-Zubair, so he said: O 'Aishah, I do not think except that Asma has given birth, so do not name him until I should name him. So he named him 'Abdullah, and he (performed Tahnik) with a date that was in his hand.

ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ( خواب میں ) زبیر کے گھر میں ایک چراغ دیکھا تو آپ نے عائشہ رضی الله عنہا سے فرمایا: ”عائشہ! میں یہی سمجھا ہوں کہ اسماء کے یہاں ولادت ہونے والی ہے، تو اس کا نام تم لوگ نہ رکھنا، میں رکھوں گا“، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام عبداللہ رکھا، اور اپنے ہاتھ سے ایک کھجور کے ذریعہ ان کی تحنیک کی ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔
Haidth Number: 3826
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

حسن صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3826

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۱۶۲۴۳)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یعنی اسے چبا کر ان کے منہ میں ڈال دیا جس کے منہ میں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا لعاب دہن گیا وہ منہ کتنا مبارک ہو گیا ! «ذلك فضل الله يؤتيه من يشاء» (الجمعة : ۴)۔