Blog
Books
Search Hadith

باب: جوڑا باندھے ہوئے نماز پڑھنے کی کراہت کا بیان

Chapter: What Has Been Related About It Being Disliked To Gather The Hair During Salat

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، أَنَّهُ مَرَّ بِالْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ وَهُوَ يُصَلِّي وَقَدْ عَقَصَ ضَفِرَتَهُ فِي قَفَاهُ فَحَلَّهَا، ‏‏‏‏‏‏فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ الْحَسَنُ مُغْضَبًا، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَقْبِلْ عَلَى صَلَاتِكَ وَلَا تَغْضَبْ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ ذَلِكَ كِفْلُ الشَّيْطَانِ قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ حَدِيثُ أَبِي رَافِعٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ، ‏‏‏‏‏‏وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ كَرِهُوا أَنْ يُصَلِّيَ الرَّجُلُ وَهُوَ مَعْقُوصٌ شَعْرُهُ. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ وَعِمْرَانُ بْنُ مُوسَى هُوَ:‏‏‏‏ الْقُرَشِيُّ الْمَكِّيُّ وَهُوَ أَخُ وَأَيُّوبَ بْنِ مُوسَى.

Abu Rafi narrated that : He passed by Al-Hasan bin Ali while he was performing Salat and he had gathered his locks at the back of his head, so he (Abu Rafi) undid them, and Al-Hasan turned to him angrily. He said: Resume your Salat and do not be angry, for indeed I heard Allah's Messenger (S) saying: 'That is the seat of Ash-Shaitan.'

ابورافع رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ
وہ حسن بن علی رضی الله عنہما کے پاس سے گزرے، وہ نماز پڑھ رہے تھے اور اپنی گدی پر جوڑا باندھ رکھا تھا، ابورافع رضی الله عنہ نے اسے کھول دیا، حسن رضی الله عنہ نے ان کی طرف غصہ سے دیکھا تو انہوں نے کہا: اپنی نماز پر توجہ دو اور غصہ نہ کرو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے کہ ”یہ شیطان کا حصہ ہے“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابورافع رضی الله عنہ کی حدیث حسن ہے، ۲- اس باب میں ام سلمہ اور عبداللہ بن عباس رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- اسی پر اہل علم کا عمل ہے۔ ان لوگوں نے اس بات کو مکروہ کہا کہ نماز پڑھے اور وہ اپنے بالوں کا جوڑا باندھے ہو ۱؎۔
Haidth Number: 384
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

حسن، صحيح أبي داود (653) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 384

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ۸۸ (۶۴۶)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ۱۶۷ (۱۰۴۲)، (۶/۸، ۳۹۱)، (تحفة الأشراف : ۱۲۰۳۰)، سنن الدارمی/الصلاة ۱۰۵ (۱۴۲۰)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : لیکن یہ مردوں کے لیے ہے، عورتوں کو جوڑا باندھے ہوئے نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں، عورتوں کو تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل جنابت تک میں جوڑا کھولنے سے معاف کر دیا ہے، نماز میں عورت کے جوڑا کھولنے سے اس کے بال اوڑھنی سے باہر نکل سکتے ہیں جب کہ عورت کے بال نماز کی حالت میں اوڑھنی سے باہر نکلنے سے نماز باطل ہو جائے گی، نیز ہر نماز کے وقت جوڑا کھول دینے اور نماز کے بعد باندھ لینے میں پریشانی بھی ہے۔