Blog
Books
Search Hadith

باب: ام المؤمنین خدیجہ رضی الله عنہا کی فضیلت کا بیان

حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ، حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ مَا حَسَدْتُ أَحَدًا مَا حَسَدْتُ خَدِيجَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا تَزَوَّجَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا بَعْدَ مَا مَاتَتْ، ‏‏‏‏‏‏وَذَلِكَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَبَشَّرَهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏مِنْ قَصَبٍ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّمَا يَعْنِي بِهِ قَصَبَ اللُّؤْلُؤِ.

Narrated 'Aishah: I did not envy any woman as I envied Khadijah - and the Messenger of Allah (ﷺ) did not marry me except after she had died - that was because the Messenger of Allah (ﷺ) gave her glad tidings of a house in Paradise made of Qasab, without clamoring nor discomforts in it.

ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ
میں نے کسی پر اتنا رشک نہیں کیا جتنا ام المؤمنین خدیجہ رضی الله عنہا پر کیا، حالانکہ مجھ سے تو آپ نے نکاح اس وقت کیا تھا جب وہ انتقال کر چکی تھیں، اور اس رشک کی وجہ یہ تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں جنت میں موتی کے ایک ایسے گھر کی بشارت دی تھی جس میں نہ شور و شغف ہو اور نہ تکلیف و ایذا کی کوئی بات۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن ہے، ۲- «من قصبٍ» سے مراد موتی کے بانس ہیں۔
Haidth Number: 3876
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح انظر ما قبله (3875) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3876

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: انظر ماقبلہ (تحفة الأشراف : ۱۷۱۴۲)

Wazahat

Not Available