Blog
Books
Search Hadith

باب: انصار کے کن گھروں اور قبیلوں میں خیر ہے

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِخَيْرِ دُورِ الْأَنْصَارِ أَوْ بِخَيْرِ الْأَنْصَارِ ؟ ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ بَنُو النَّجَّارِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ بَنُو عَبْدِ الْأَشْهَلِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ بَنُو الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ بَنُو سَاعِدَةَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَالَ بِيَدِهِ،‏‏‏‏ فَقَبَضَ أَصَابِعَهُ ثُمَّ بَسَطَهُنَّ كَالرَّامِي بِيَدَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي دُورِ الْأَنْصَارِ كُلِّهَا خَيْرٌ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ هَذَا أَيْضًا عَنْ أَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي أُسَيْدٍ السَّاعِدِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

Narrated Anas bin Malik: that the Messenger of Allah (ﷺ) said: Shall I inform you of the best houses of the Ansar, or of the best of the Ansar? They said: Of course, O Messenger of Allah! He said: Banu An-Najjar. Then those who come after them are Banu 'Abdul-Ashhal. Then those who come after them are Banu Al-Harith bin Al-Khazraj. Then those who come after them are Banu Sa'idah. Then he motioned with his hands, clenching his fingers, then opening them, like an archer does with his hands. He said: And in all of the houses of the Ansar there is good.

انس بن مالک کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں انصار کے بہتر گھروں کی یا انصار کے بہتر لوگوں کی خبر نہ دوں؟ لوگوں نے عرض کیا: کیوں نہیں اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ”سب سے بہتر بنی نجار ہیں، پھر بنی عبدالاشہل ہیں جو ان سے قریب ہیں، پھر بنی حارث بن خزرج ہیں جو ان سے قریب ہیں، پھر بنی ساعدہ ہیں ۱؎، پھر آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا اور اپنی انگلیوں کو بند کیا، پھر کھولا جیسے کوئی اپنے ہاتھوں سے کچھ پھینک رہا ہو“ اور فرمایا: ”انصار کے سارے گھروں میں خیر ہے ۲؎“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- انس سے بھی آئی ہے جسے وہ ابواسید ساعدی کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔
Haidth Number: 3910
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 3910

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الطلاق ۲۵ (۵۳۰۰)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ۴۴ (۲۵۱۱) (تحفة الأشراف : ۱۶۵۶)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : اسلام کے لیے سبقت کے حساب سے ان قبائل کے فضائل کی ترتیب رکھی گئی ہے، جو جس قبیلہ نے جس ترتیب سے اول اسلام کی طرف سبقت کی آپ نے اس کو اسی درجہ کی فضیلت سے سرفراز فرمایا۔ ۲؎ : یعنی : ایمان میں دیگر عربی قبائل کی بنسبت سبقت کے سبب انصار کے سارے خاندانوں کو ایک گونہ فضیلت حاصل ہے۔