Blog
Books
Search Hadith

باب: قبیلہ ثقیف اور بنی حنیفہ کے فضائل و مناقب کا بیان

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْحِمْصِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ أَهْدَى رَجُلٌ مِنْ بَنِي فَزَارَةَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَةً مِنْ إِبِلِهِ الَّتِي كَانُوا أَصَابُوا بِالْغَابَةِ، ‏‏‏‏‏‏فَعَوَّضَهُ مِنْهَا بَعْضَ الْعِوَضِ، ‏‏‏‏‏‏فَتَسَخَّطَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى هَذَا الْمِنْبَرِ يَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّ رِجَالًا مِنَ الْعَرَبِ يُهْدِي أَحَدُهُمُ الْهَدِيَّةَ فَأُعَوِّضُهُ مِنْهَا بِقَدْرِ مَا عِنْدِي،‏‏‏‏ ثُمَّ يَتَسَخَّطُهُ،‏‏‏‏ فَيَظَلُّ يَتَسَخَّطُ فِيهِ عَلَيَّ،‏‏‏‏ وَايْمُ اللَّهِ لَا أَقْبَلُ بَعْدَ مَقَامِي هَذَا مِنْ رَجُلٍ مِنَ الْعَرَبِ هَدِيَّةً إِلَّا مِنْ قُرَشِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ أَنْصَارِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ ثَقَفِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ دَوْسِيٍّ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ يَزِيدَ بْنِ هَارُونَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَيُّوبَ.

Narrated Abu Hurairah: A man from Banu Fazarah gave a gift to the Prophet (ﷺ) of she-camel from his camels which they had taken at Al-Ghabah. So he reciprocated for it with something in return, but he was upset with it. So I heard the Messenger of Allah (ﷺ), upon [this] Minbar saying: 'Indeed one of the men from the Bedouins gave me a gift so I reciprocated for it to the extent of what I had. Then he became very upset with me. By Allah! After my experience with this Bedouin man, I shall not accept a gift from anyone except from a Quraishi, Ansari, Thaqafi, or Dawsi.'

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
قبیلہ بنی فزارہ کے ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ان اونٹوں میں سے جو اسے غابہ میں ملے تھے ایک اونٹنی ہدیہ میں دی تو آپ نے اسے اس کا کچھ عوض دیا، لیکن وہ آپ سے خفا رہا، تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر فرماتے سنا کہ ”عربوں میں سے کچھ لوگ مجھے ہدیہ دیتے ہیں اور اس کے بدلہ میں انہیں جس قدر میرے پاس ہوتا ہے میں دیتا ہوں، پھر بھی وہ خفا رہتا ہے اور برابر مجھ سے اپنی خفگی جتاتا رہتا ہے، قسم اللہ کی! اس کے بعد میں عربوں میں سے کسی بھی آدمی کا ہدیہ قبول نہیں کروں گا سوائے قریشی، انصاری یا ثقفی یا دوسی کے“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے اور یہ یزید بن ہارون کی روایت سے جسے وہ ایوب سے روایت کرتے ہیں زیادہ صحیح ہے۔
Haidth Number: 3946
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

(صحیح) (سابقہ حدیث میں ایوب بن مسکین (یا ابن ابی مسکین) صدوق ہیں، لیکن صاحب اوہام ہیں، اور اس سند میں محمد بن اسحاق صدوق لیکن مدلس ہیں، لیکن شواہد و متابعات کی بنا پر یہ حدیث اور سابقہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: الصحیحہ رقم ۱۶۸۴)

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ البیوع ۸۲ (۳۵۳۷)، وانظر ماقبلہ (تحفة الأشراف : ۱۴۳۲۰)

Wazahat

Not Available