Blog
Books
Search Hadith

باب: آدمی کو نماز پڑھتے وقت کمی یا زیادتی میں شک و شبہ ہو جائے تو کیا کرے؟

Chapter: Regarding One Who Has Doubts Over Addition Or A Omission

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَأْتِي أَحَدَكُمْ فِي صَلَاتِهِ فَيَلْبِسُ عَلَيْهِ حَتَّى لَا يَدْرِيَ كَمْ صَلَّى فَإِذَا وَجَدَ ذَلِكَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Abu Hurairah narrated that: Allah's Messenger (S) said: Indeed the Shaitan comes to one of you in his Salat confusing him until he does now know how much he has prayed. When one of you experiences that then let him perform two prostrations while sitting.

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی کے پاس شیطان اس کی نماز میں آتا ہے اور اسے شبہ میں ڈال دیتا ہے، یہاں تک آدمی نہیں جان پاتا کہ اس نے کتنی رکعت پڑھی ہیں؟ چنانچہ تم میں سے کسی کو اگر اس قسم کا شبہ محسوس ہو تو اسے چاہیئے کہ وہ بیٹھے بیٹھے سہو کے دو سجدے کر لے“ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 397
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، صحيح أبي داود (943 - 345) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 397

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأذان ۴ (۶۰۸)، والعمل في الصلاة ۱۸ (۱۲۲۲)، والسہو ۶ (۱۲۳۱)، وبدء الخلق ۱۱ (۳۲۸۵)، صحیح مسلم/الصلاة ۸ (۳۹)، والمساجد ۱۹ (۵۷۰)، سنن ابی داود/ الصلاة ۱۹۸ (۱۰۳۰)، سنن النسائی/الأذان ۳۰ (۶۷۱)، والسہو ۲۵ (۱۲۵۳)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ۱۳۵ (۱۲۱۶)، (تحفة الأشراف : ۱۵۲۳۹)، مسند احمد (۲/۳۱۳، ۳۵۸، ۴۱۱، ۴۶۰، ۵۰۳، ۵۲۲، ۵۳۱)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : یقینی بات پر بنا کرنے کے بعد۔