Blog
Books
Search Hadith

باب: جمعہ کے دن وضو کرنے کا بیان

Chapter: [What Has Been Related] About Wudu On Friday

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ ثُمَّ أَتَى الْجُمُعَةَ فَدَنَا وَاسْتَمَعَ وَأَنْصَتَ غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ وَزِيَادَةُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ مَسَّ الْحَصَى فَقَدْ لَغَا . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Abu Hurairh narrated that : Allah's Messenger said: Whoever performs Wudu, performing his Wudu well, then he comes to the Friday (prayer), and he gets close, listens and is silent, then whatever (sin) was between that and (the last) Friday are forgiven for him, in addition to three days. And whoever touches the pebbles, he has committed Lagha (useless activity).

ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: ”جس نے وضو کیا اور اچھی طرح کیا ۱؎ پھر جمعہ کے لیے آیا ۲؎، امام کے قریب بیٹھا، غور سے خطبہ سنا اور خاموش رہا تو اس کے اس جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تک کے اور مزید تین دن کے ۳؎ کے گناہ ۴؎ بخش دیئے جائیں گے۔ اور جس نے کنکریاں ہٹائیں تو اس نے لغو کیا“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Haidth Number: 498
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

صحيح، ابن ماجة (1090) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 498

Takhreej

تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الجمعة ۸ (۸۵۷)، سنن ابی داود/ الصلاة ۲۰۹ (۱۰۵۰)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ۶۲ (۱۰۲۵)، و۸۱ (۱۰۹۰)، (تحفة الأشراف : ۱۲۴۰۵)، مسند احمد (۲/۴۲۴)

Wazahat

وضاحت: ۱؎ : اچھی طرح وضو کیا کا مطلب ہے سنت کے مطابق وضو کیا۔ ۲؎ : اس سے معلوم ہوا کہ گھر سے وضو کر کے مسجد میں آنا زیادہ فضیلت کا باعث ہے۔ ۳؎ : یعنی دس دن کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں کیونکہ ایک نیکی کا اجر کم سے کم دس گنا ہے۔ ۴؎ : اس سے صغیرہ گناہ مراد ہیں کیونکہ کبیرہ گناہ بغیر توبہ کے معاف نہیں ہوتے۔